پاکستان میں قیدیوں کے جیلوں سے فرار ہونے کے اہم واقعات

منگل 3 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان میں حالیہ برسوں میں جیل سے قیدیوں کے فرار کے کئی واقعات پیش آئے ہیں، جن میں سے کچھ بڑے اور تشویشناک ہیں، تاہم جیل سے بھاگنے کے واقعات میں دوبارہ گرفتاری کی شرح بہت کم ہے۔

راولا کوٹ، آزاد کشمیر میں جون 30 جون 2024 کو 19 قیدی فرار ہونے میں کامیاب ہوئے  جبکہ 3 قیدیوں کو پولیس حراست میں لینے میں کامیاب ہوئی، قیدیوں نے ایک گارڈ کو قابو میں لے کر چابیاں حاصل کیں اور دیگر بیرکس کھول دیں، ایک پستول بھی اندر پہنچایا گیا، جس سے تالے توڑے گئے۔

یہ بھی پڑھیے: کراچی کی ملیر جیل سے سینکڑوں قیدی کیسے فرار ہوئے؟

بلوچستان کے علاقے ڈکی میں یکم جولائی 2024 کو 3 قیدی فرار ہوئے تھے، ان قیدیوں نے واش روم کے وینٹیلیٹر توڑ کر فرار ہونے کا راستہ بنایا۔

ڈیرہ اسماعیل خان، خیبر پختونخوا میں 29 جولائی 2013 کو 248 قیدی فرار ہونے ہوئے۔ انتظامیہ کے مطابق ان قیدیوں کو چھڑانے کے لیے قالعدم تحریک طالبان پاکستان کے 100 سے زائد مسلح افراد نے جیل پر حملہ کر کے 35 ہائی پروفائل دہشت گردوں سمیت 248 قیدیوں کو رہا کرایا۔

گلگت بلتستان میں 27 فروری 2015 کو 2 قیدی فرار ہوئے۔ ایک قیدی نانگا پربت بیس کیمپ میں سیاحوں پر حملے میں ملوث تھا۔

خیبر پختونخوا کے علاقے بنوں میں 15 اپریل 2012 کو 384 قیدی جیل سے فرار ہوئے۔ تحریکِ طالبان پاکستان کے 100 سے زائد مسلح افراد نے جیل پر حملہ کر کے 21 ہائی پروفائل دہشت گردوں سمیت 384 قیدیوں کو رہا کرایا۔

یہ بھی پڑھیے: ’عمران خان ملیر جیل میں ٹرانسفر کروالیتے تو آج آزاد ہوتے‘

ملیر جیل کراچی سے 2 جون 2025 کو 216 قیدی فرار ہونے میں کامیاب ہوئے تاہم بعد میں دوبارہ پکڑے گئے قیدیوں کی تعداد ابتک 78 بتائی جا رہی ہے۔

حکام کے مطابق زلزلے کے بعد قیدیوں کو حفاظتی طور پر بیرکوں سے نکالا گیا۔ اس دوران قیدیوں نے گارڈز پر حملہ کر کے اسلحہ چھینا اور فرار ہونے میں کومیاب ہوئے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

پی ٹی آئی چیئرمین نے وزیراعظم سے ملاقات اور مذاکرات کے دعوے کی تردید کر دی

تھائی لینڈ اور کمبوڈیا میں فوری جنگ بندی پر اتفاق

زمین کے اندر چھپا پانی، وہ راز جس نے دنیا کو عالمگیر آگ سے بچایا

ڈھاکا ایئرپورٹ: دھند کے باعث پروازوں کا نظام متاثر، متعدد بین الاقوامی پروازیں متبادل ہوائی اڈوں پر منتقل

محترمہ بے نظیر بھٹو کی 18ویں برسی، گڑھی خدا بخش میں بھٹو اور زرداری خاندان کی حاضری

ویڈیو

پی آئی اے نجکاری: ماضی میں پرائیوٹائز ہونے والے ادارے بہتر ہوئے یا بدتر؟

کیا پی ٹی آئی کے اندرونی اختلافات مذاکرات کی راہ میں رکاوٹ ہیں؟

یو اے ای کے صدر کا دورہ پاکستانی معیشت کے لیے اچھی خبر، حکومت کا عمران خان کے ساتھ ممکنہ معاہدہ

کالم / تجزیہ

پی آئی اے کی نجکاری، راست اقدام

منیر نیازی سے آخری ملاقات

فقیہ، عقل اور فلسفی