ایلون مسک امریکی صدر کے خلاف ہوگئے، ڈونلڈ ٹرمپ کے بجٹ بل کو ’قابل نفرت‘ قرار دے دیا

بدھ 4 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کچھ دنوں پہلے تک قریبی ساتھی رہنے والے ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے سربراہ ایلون مسک ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ہوگئے اور امریکی صدر کے حمایت یافتہ ٹیکس اور اخراجات میں کٹوتی کے بل کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے ’قابلِ نفرت‘ قرار دیا ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر مسک نے لکھا کہ یہ بل وفاقی بجٹ خسارے کو بڑھا کر 2.5 ٹریلین ڈالر تک لے جائے گا اور امریکی عوام پر ناقابلِ برداشت قرض کا بوجھ ڈالے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بل فضول خرچی اور کرپشن سے بھرا ہوا ہے، اور ان ارکانِ کانگریس کو بھی آڑے ہاتھوں لیا جنہوں نے اس کی حمایت کی۔

مسک کے مطابق یہ قانون سازی ٹرمپ انتظامیہ کے اخراجات کم کرنے کے پروگرام DOGE کو نقصان پہنچاتی ہے، جس کی وہ سربراہی کرتے رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: ایلون مسک ٹرمپ انتظامیہ سے مستعفی، مشیر کا عہدہ خاموشی سے چھوڑ دیا

وائٹ ہاؤس نے مسک کی تنقید مسترد کر دی۔ ترجمان کیرولین لیوٹ نے کہا کہ صدر ٹرمپ اس بل کو خوبصورت سمجھتے ہیں اور اپنی پالیسی پر قائم ہیں۔ انہوں نے کانگریشنل بجٹ آفس کی رپورٹ کو بھی جانبدار قرار دیا جس میں کہا گیا ہے کہ یہ بل آئندہ دہائی میں 3.8 ٹریلین ڈالر خسارہ بڑھائے گا۔

ریپبلکن پارٹی میں بھی اختلاف سامنے آیا ہے۔ ریپ تھامس میسی، سینیٹر مائیک لی اور سینیٹر رینڈ پال نے مسک کی حمایت کی اور بل کو مالی غلطی قرار دیا۔ مسک نے پال کی حمایت پر امریکی پرچم کا ایموجی پوسٹ کیا۔

مسک 2024 میں ٹرمپ کی انتخابی مہم کے سب سے بڑے مالی معاون رہے ہیں، تاہم حکومتی پالیسیوں، خصوصاً ٹیرف اور اخراجات پر اختلاف ان کے تعلقات میں تناؤ کا سبب بن رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp