سابق صدر کے منجمد بینک اکاؤنٹس سے 10 لاکھ روپے نکلوانے کی اجازت

جمعرات 5 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سندھ ہائیکورٹ آئینی بینچ میں سابق صدر پاکستان عارف علوی کے بینک اکاؤنٹس سربمہر کرنے کے کیس کی سماعت ہوئی۔

تفتیشی افسر کے اسلام آباد میں مصروف ہونے کی وجہ سے ڈائریکٹر نیشنل سائبر کرائم ایجنسی وقار احمد  پیش ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستانی قوم بھارتی جارحیت کے خلاف اپنی افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، سابق صدر عارف علوی

دوران سماعت نیشنل سائبر کرائم ایجنسی کی جانب سے استدعا کی گئی کہ جواب جمع کرانے کے لیے مہلت دی جائے۔

جس پر جسٹس کے کے آغا نے ریمارکس دیے کہ یہ تاخیری ہتھکنڈے ہیں، عدالت انہیں خوب سمجھتی ہے۔

کیس میں درخواست گزار کے وکیل بیرسٹر علی طاہر کا مؤقف تھا کہ سابق صدر عارف علوی، انکی اہلیہ اور بچوں کے بینک اکاؤنٹس منجمد کردیے گئے ہیں۔

ایف آئی اے نے انکوائری کی بنیاد پر پوری فیملی کے بینک اکاؤنٹس منجمد کیے۔ پوری فیملی کے اکاؤنٹس منجمد کرنے سے روز مرہ کے اخراجات پورے کرنے مشکل ہو گئے ہیں۔

بیرسٹر علی طاہر کا مؤقف تھا کہ ہمیں علم ہوا ہے کہ اینٹی منی لانڈرنگ کے الزامات میں بھی بے بنیاد انکوائری کی جارہی ہے، لیکن ہمیں کوئی دستاویز فراہم نہیں کی جارہی۔

درخواست گزار کے وکیل کا مؤقف تھا کہ یہ سب انکوائریاں سیاسی بنیادوں پر کی جارہی ہیں۔ سابق صدر کو انکی سیاسی وابستگی کی سزا دی جارہی ہے۔

اس کیس میں عدالت نے نجی بینک میں سابق صدر کے اکاؤنٹ سے 10 لاکھ روپے تک رقم نکلوانے کی اجازت دے دی۔

عدالت نے تفتیشی افسر کو حکم دیا کہ آئندہ سماعت پر متعلقہ ریکارڈ کے ہمراہ اپنی پیشی یقینی بنائیں۔

عدالت نے آئندہ سماعت 19جون کے لیے ملتوی کردی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp