اپوزیشن کے احتجاج کے شور میں سینیٹ نے سپریم کورٹ کے فیصلوں پر نظر ثانی کا بل کثرتِ رائے سے منظور کرلیا ہے۔
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ اجلاس میں مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی نے بل پیش کیا، جس پر اپوزیشن نے شدید احتجاج کرتے ہوئے بل کی کاپیاں پھاڑ دیں، اور چیئرمین سینیٹ کے ڈائس کا علامتی بھی گھیراؤ کیا۔
اپوزیشن ارکان نے توہین عدالت نامنظور کے نعرے لگائے۔ سیکیورٹی نے حکومتی اور اپوزیشن بینچز کے درمیان ایک طرح کا حصار بنائے رکھا۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کی جانب سے پی ٹی آئی کو اپنی ’احتجاج کی دکان‘ بند کرنے کے مشورہ پر بھی شور شرابہ ہوا۔
لیگی سینیٹر عرفان صدیقی کی جانب سے سپریم کورٹ ری ویو اینڈ ججمنٹ آرڈر سپلیمنٹری بل پیش کرنے کی تحریک پر ووٹنگ میں 32 ارکان نے حمایت جب کہ 21 نے مخالفت میں ووٹ دیے۔ جس کے بعد قومی اسمبلی سے منظور شدہ بل کی سینیٹ نے بھی منظوری دیدی۔
سینیٹر مشتاق احمد نے سابق سینیٹر انور بیگ، گزشتہ دنوں شہید ہونے والے فورسز جوانوں، اور 8 اساتذہ کے لیے دعائے مغفرت بھی کروائی۔ ایوان بالا میں مرحوم سابق سینیٹر انور بیگ کی خدمات کے حوالے سے قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی۔