اسرائیل ایران کشیدگی، پیٹرول پرائس کہاں تک پہنچ سکتے ہیں؟

بدھ 18 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی کے باعث عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔ منگل کے روز برینٹ خام تیل کی قیمت میں تقریباً 5 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا، اور ایک بیرل کی قیمت 76.45 ڈالر تک جا پہنچی۔

یہ بھی پڑھیں:امریکا جنگ میں شریک ہوا تو ایران و اتحادیوں کا جواب کیسا ہوگا؟

یہ اضافہ اُس وقت سے ہو رہا ہے جب گزشتہ ہفتے اسرائیل نے ایران پر میزائل حملے شروع کیے۔

رشیا ٹوڈے کے مطابق اس اضافے کی ایک بڑی وجہ امریکی سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے وہ بیانات بتائے جا رہے ہیں جو انہوں نے ’ٹروتھ سوشل‘ پر دیے۔ ان میں انہوں نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کو ’آسان ہدف‘ قرار دیا اور دعویٰ کیا کہ امریکا اور اس کے اتحادی ایران کی فضائی حدود پر مکمل کنٹرول رکھتے ہیں۔

آبنائے ہرمز

ماہرین کا کہنا ہے کہ منڈی میں زیادہ تر خدشات ہرمز کے تنگ سمندری راستے کی بندش کے امکان پر مبنی ہیں۔ ہرمز کی خلیج دنیا کی تقریباً 20 فیصد تیل کی فراہمی کا راستہ ہے، اور اس کا شمالی کنارہ ایران کی ملکیت ہے۔

ایرانی رکن پارلیمنٹ اور پاسداران انقلاب کے کمانڈر اسماعیل کوثری نے کہا ہے کہ ایران اس سمندری راستے کو بند کرنے پر سنجیدگی سے غور کر رہا ہے۔

عراق کا انتباہ

عراقی وزیر خارجہ فواد حسین نے خبردار کیا ہے کہ اگر خطے میں مکمل جنگ چھڑ گئی تو تیل کی قیمتیں 200 سے 300 ڈالر فی بیرل تک جا سکتی ہیں۔

تیل بردار جہازوں میں تصادم

اسی دوران گزشتہ روز ہرمز کے قریب 2 تیل بردار جہاز آپس میں ٹکرا گئے، جس سے آگ بھڑک اٹھی، تاہم کسی قسم کا جانی نقصان یا تیل کا اخراج نہیں ہوا۔

 متحدہ عرب امارات کی کوسٹ گارڈ نے مطابق انہوں نے ایک جہاز ’ادالین‘ سے 24 افراد کو بحفاظت نکالا، جبکہ دوسرے جہاز ’فرنٹ ایگل‘ پر لگی آگ پر قابو پالیا گیا۔

’الیکٹرانک مداخلت‘

اگرچہ برطانوی میری ٹائم سیکیورٹی ادارے ’ایمبری‘ نے اس تصادم کو ایک حادثہ قرار دیا ہے جس کا تعلق براہِ راست کشیدگی سے نہیں، تاہم رائٹرز کے مطابق اسرائیل اور ایران کے تنازعے کے باعث علاقے میں ’الیکٹرانک مداخلت‘ میں اضافہ ہو رہا ہے، جو نیویگیشن میں مسائل پیدا کر رہا ہے۔

یاد رہے کہ اسرائیل نے گزشتہ جمعے کو ایران پر فضائی حملے شروع کیے تھے تاکہ تہران کو مبینہ جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکا جا سکے، جس کے جواب میں ایران نے بھی میزائل داغے۔ تب سے دونوں ممالک ایک دوسرے پر حملے کر رہے ہیں، جس کے نتیجے میں پورا خطہ غیر یقینی صورتحال کا شکار ہو چکا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp