پشاور سے کوئٹہ جانے والی جعفر ایکسپریس کو جیکب آباد کے قریب بم دھماکے کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔ ریلوے ذرائع کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں ٹرین کی 2 بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں، تاہم خوش قسمتی سے کسی قسم کا جانی نقصان یا زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی۔
ٹرین کی پٹری کو نقصان، مرمت کا کام فوری شروع
حکام کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں ریلوے ٹریک کو جزوی نقصان پہنچا ہے جس کی مرمت کا کام فوری طور پر شروع کر دیا گیا ہے۔ ریلوے انتظامیہ نے متاثرہ کوچز کو ہٹانے اور رُکے ہوئے سفر کو بحال کرنے کے لیے فوری طور پر ریلیف ٹرین روانہ کر دی۔
وزیراعلیٰ سندھ کی شدید مذمت، فوری تحقیقات کا حکم
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے عوام کی سلامتی پر حملہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت جاری کی کہ واقعے میں ملوث عناصر کو جلد قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ مکمل تحقیقات کر کے رپورٹ فوری پیش کی جائے، صوبے بھر میں ریلوے ٹریکس اور حساس مقامات کی سیکیورٹی کو مزید سخت کیا جائے۔
آئی جی کی بریفنگ، بم ڈسپوزل اسکواڈ متحرک
آئی جی سندھ نے وزیراعلیٰ کو ابتدائی بریفنگ میں بتایا کہ بم ڈسپوزل اسکواڈ دھماکے کی نوعیت کا جائزہ لے رہا ہے۔ تحقیقات جاری ہیں، اور ابتدائی اطلاعات کے مطابق جعفر ایکسپریس کی پانچ بوگیاں دھماکے کے نتیجے میں پٹری سے اتر گئیں، تاہم کسی بھی قسم کی جانی نقصان کی تصدیق نہیں ہوئی۔