اسرائیل اور ایران کے ایک دوسرے پر حملے جاری، سرینڈر نہیں کریں گے، آیت اللہ خامنہ ای

بدھ 18 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی میں تاحال کوئی کمی نہ آسکی، ایران اور اسرائیل کے ایک دوسرے پر حملے جاری ہیں، آج شام کے وقت اسرائیل نے تہران کے مختلف علاقوں میں بمباری کی، جس کے جواب میں اب ایران نے اسرائیل پر ایک اور حملہ کیا ہے، جس کے بعد تل ابیب میں سائرن بجنا شروع ہوگئے۔

عرب میڈیا کے مطابق تہران کے مشرقی مضافاتی علاقے لویزان کو خاص طور پر نشانہ بنایا گیا، جبکہ کرج شہر میں بھی دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ ایرانی میڈیا نے بتایا کہ حملوں کے دوران کئی مقامات سے دھوئیں کے بادل بلند ہوتے دکھائی دیے۔

یہ بھی پڑھیں ایران-اسرائیل جنگ سے ٹرمپ کو دور رہنا چاہیے، امریکا کے اندر سے آوازیں اٹھنا شروع

اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا ہے کہ ایران نے ان کا ایک ڈرون میزائل سے مار گرایا، جبکہ جمعہ سے اب تک ایران میں 1100 سے زیادہ اہداف کو نشانہ بنایا جا چکا ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ایران نے بیلسٹک میزائلوں سے نیا حملہ کیا ہے، جس کے بعد وسطی اسرائیل سمیت مختلف علاقوں میں شہریوں کے لیے سائرن بجائے گئے ہیں، تاہم تاحال کسی علاقے میں میزائل ٹکرانے یا نقصان پہنچنے کی اطلاعات نہیں ملیں۔

’کسی کے دباؤ میں آکر سر نہیں جھکائیں گے‘

ادھر ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے واضح کیا ہے کہ ایران پر اگر جنگ یا بدامنی مسلط کرنے کی کوشش کی گئی تو وہ اس کے خلاف ڈٹ کر کھڑا ہوگا، اور کسی بھی دباؤ کے آگے سر نہیں جھکائے گا۔

تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق، ایک ٹیلی ویژن پیغام میں آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ یہ قوم مسلط کردہ جنگ کے خلاف بھی ڈٹے گی اور مسلط کردہ بدامنی کے خلاف بھی، اور کسی بھی مسلط شدہ فیصلے کے سامنے سرنگوں نہیں ہوگی۔

ایرانی سپریم لیڈر نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جو لوگ ایران اور اس کی تاریخ سے واقف ہیں، وہ جانتے ہیں کہ ایرانیوں سے دھمکی کی زبان میں بات کرنا کبھی مؤثر نہیں رہا۔ عوام شہدا کا خون اور اپنی سرزمین پر حملے کو فراموش نہیں کریں گے، اسرائیل نے بڑی غلطی کی ہے، اسے اس کی سزا ضرور ملےگی۔

انہوں نے خبردار کیا کہ اگر امریکا نے کسی بھی قسم کی فوجی مداخلت کی کوشش کی تو اس کے سنگین اور ناقابل تلافی نتائج برآمد ہوں گے۔ آیت اللہ خامنہ ای کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب خطے میں ایران اور امریکہ کے درمیان کشیدگی میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔

ایران کا ایک اور اسرائیلی ایف 35 جنگی جہاز مار گرانے کا دعویٰ، مجموعی تعداد 5 ہوگئی

ایران نے اسرائیل کے ساتھ جاری جنگ کے دوران ایک اور اسرائیلی ایف 35 جنگی طیارہ تبریز کے قریب مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔

ایرانی خبر رساں اداروں کے مطابق ایرانی فضائی دفاعی نظام نے تبریز کے فضائی حدود میں پرواز کرتے ہوئے ایک اسرائیلی اسٹیلتھ جنگی طیارے کو کامیابی سے نشانہ بنایا اور تباہ کردیا۔

اب حالیہ جنگ کے دوران ایران کی جانب سے مار گرائے گئے ایف 35 طیاروں کی مجموعی تعداد پانچ ہو گئی ہے۔ ایران پہلے ہی 4 اسرائیلی ایف 35 طیارے مار گرانے کا اعلان کرچکا ہے، جس کے بعد ان دعوؤں کے اثرات امریکی جنگی طیارہ ساز کمپنی کی اسٹاک مارکیٹ پر بھی نظر آئے، اور اس کے شیئرز میں ایک ہی دن میں قریباً 4 فیصد کمی دیکھی گئی۔

ادھر اسرائیلی فوج نے ایران کے تمام دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے انہیں غیر مصدقہ اور پروپیگنڈا قرار دیا ہے۔

علاوہ ازیں ایران نے ایک اسرائیلی ڈرون طیارہ مار گرانے کا بھی دعویٰ کیا ہے جو سرحدی حدود کی خلاف ورزی کر رہا تھا۔ اس واقعے کی تصدیق ایرانی سرکاری میڈیا نے بھی کردی ہے۔

ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی فضائی جھڑپوں کے پیشِ نظر خطے میں کشیدگی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جبکہ عالمی سطح پر دفاعی صنعت اور اسٹاک مارکیٹس بھی ان واقعات سے متاثر ہو رہی ہیں۔

ایران نے بات کرنے کا پیغام بھجوایا ہے مگر میں نے کہا اب دیر ہوگئی، ڈونلڈ ٹرمپ

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران نے بات کرنے کا پیغام بھیجا ہے مگر میں نے کہاکہ اب بہت دیر ہوگئی، ایران کے لیے اب بھی واضح پیغام یہی ہے کہ غیر مشروط سرینڈر کردے۔

واشنگٹن میں ایک تقریب کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاکہ ہم نے ایران کی دفاعی صلاحیت ختم کردی ہے، مجھے نہیں معلوم کہ اسرائیل اور ایران کی جنگ کتنی دیر تک چلے گی۔

انہوں نے کہاکہ واضح کردینا چاہتا ہوں کہ ایران کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا، ہم نے ایران کو بات چیت کرنے کے لیے 60 دن کا وقت دیا تھا، تب بات کیوں نہیں کی۔

امریکی صدر نے کہاکہ ایران کو کئی بار کہاکہ جوہری معاہدہ ناگزیر ہے، میں نے اپنے پہلے دور حکومت میں بھی کہا تھا کہ ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہونے چاہییں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاکہ میں صدر ہوتا تو روس او یوکرین کے درمیان کبھی جنگ نہ ہوتی، امریکا ایران کی نیوکلیئر تنصیبات پر حملے کرے گا یا نہیں، ابھی کچھ نہیں کہہ سکتا۔

انہوں نے کہاکہ ایرانی 40 سال سے امریکا مردہ باد اور اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگا رہے ہیں، آئندہ ہفتہ انتہائی اہم ہے۔

یہ بھی پڑھیں ایران کا ایک اور اسرائیلی ایف 35 جنگی جہاز مار گرانے کا دعویٰ، مجموعی تعداد 5 ہوگئی

انہوں نے کہاکہ میں نے پاکستان اور بھارت کی جنگ رکوائی، پاکستانی بہت اچھے لوگ ہیں۔ پاکستان ایک اہم ایٹمی ملک ہے اور میں پاکستان کو پسند کرتا ہوں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp