وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ بجٹ پاس کرنا ہماری آئینی مجبوری ہے، وفاقی حکومت چاہتی ہے کہ کسی بھی طرح بجٹ پاس نہ ہو اور وہ ایمرجنسی لگا دیں لیکن ہم یہ سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ اور بعد ازاں عمران خان سے ملاقات کے بعد بجٹ میں تبدیلیاں کی جائیں گی۔ بانی پی ٹی آئی کہیں تو اسی وقت اسمبلی تحلیل کردوں گا۔
صوبائی اسمبلی کے بجٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ عمران خان سے ملاقات نہ کرانے کے پیچھے ایک سازش کار فرما ہے۔
یہ بھی پڑھیں خیبرپختونخوا بجٹ پیش، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10، پنشن میں 7 فیصد اضافہ
انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوا کے عوام نے اپنے زور بازو پر مینڈیٹ کا تحفظ کیا لیکن صوبائی حکومت کے خلاف پہلے روز سے سازش ہورہی ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہاکہ جب ہم نے اقتدار سنبھالا تو صرف 18 دنوں کی تنخواہوں کے پیسے تھے۔ خیبرپختونخوا میں امن و امان کی صورت حال خراب کرنے میں بھی کوئی کسر نہیں چھوڑی گئی۔
انہوں نے کہاکہ جو بجٹ ہم منظور کررہے ہیں اس میں عمران خان کی ہدایت کے مطابق تبدیلیاں کریں گے، جب بھی عمران خان سے ملاقات ہوگی بجٹ پر ان سے رہنمائی لی جائےگی۔
انہوں نے کہاکہ معاشی ایمرجنسی لگا کر صوبے کو مفلوج کرکے حکومت کو ختم کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔ ’اس حکومت کو ختم کرنے کا واحد اختیار عمران خان کے پاس ہے، اور یہ اختیار کسی اور کو استعمال کرنے نہیں دوں گا۔‘
وزیراعلیٰ نے مزید کہاکہ ملک میں دو اسمبلیاں تحلیل کیے جانے کے بعد فیصلہ سازوں اور قابض مافیا نے آئین توڑا۔ اور یہ آئین توڑنے والوں کی بھول ہے کہ ان کا احتساب نہیں ہوگا۔
علی امین گنڈاپور نے کہاکہ 8 فروری سے پہلے عمران خان کو گرفتار کرلیا گیا، ہم سے ہماری پارٹی کا انتخابی نشان بھی چھین لیا گیا لیکن اس کے باوجود عوام نے پی ٹی آئی کو ووٹ دیا لیکن ہمارا مینڈیٹ چوری کرلیا گیا۔
انہوں نے کہاکہ 9 مئی کے بعد جو جبر تحریک انصاف اور اس کے کارکنوں پر کیا گیا وہ قیامت تک یاد رکھا جائےگا۔
’لوٹوں کی کارکردگی کا جوابدہ نہیں ہوں‘
وزیراعلیٰ کی تقریر کے بعد خیبرپختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر نے حکومتی کارکردگی پر سوالات اٹھائے۔
وزیراعلیٰ کے تقریر کے جواب میں اپوزیشن لیڈر نے کہاکہ 2013 سے اب تک پی ٹی آئی حکومت میں صوبے پر قرضہ 800 ارب تک پہنچ گیا۔
اپوزیشن لیڈر کے اس بیان پر وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور دوبارہ کھڑے ہوئے اور پی ٹی آئی کے سابق وزیراعلیٰ کو لوٹا قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں خیبرپختونخوا کا یک ماہی بجٹ: کیا اس میں عوام کے لیے بھی کچھ ہے؟
انہوں نے کہاکہ جو لوگ لوٹا ہوگئے ہیں وہ ان کی کارکردگی کے جوابدہ نہیں، وہ خود اپنے دور کا جواب دے سکتے ہیں۔