جنوبی وزیرستان اپنی زرخیز وادیوں اور خوش ذائقہ پھلوں کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہے۔ آڑو، خوبانی، الوچے اور سیب جیسی منفرد اقسام اپنی رنگت اور ذائقے کی بدولت مقامی اور عالمی مارکیٹ میں اپنی پہچان رکھتی ہیں۔ تاہم رواں سال موسمیاتی تبدیلیوں، زیر زمین پانی کی کمی اور چھوٹے ڈیم نہ ہونے کی وجہ سے پھلوں کی پیداوار شدید متاثر ہوئی ہے۔
مقامی کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ موسم کی غیر متوقع تبدیلیوں نے پھلوں کے باغات کو نقصان پہنچایا ہے جس کے باعث پھل کی مقدار اور معیار دونوں متاثر ہوئے ہیں۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ پانی کی قلت کی وجہ سے زمین کی زرخیزی کم ہوئی اور چھوٹے ڈیم نہ ہونے کی وجہ سے انہیں بارش کا پانی ذخیرہ کرنے میں دشواری پیش آئی۔
یہ صورتحال نہ صرف مقامی کسانوں کی معاشی حالت کو متاثر کر رہی ہے بلکہ اس کا برا اثر قومی معیشت پر بھی پڑ رہا ہے کیونکہ جنوبی وزیرستان کے پھل ملکی اور بین الاقوامی منڈیوں میں اہم مقام رکھتے ہیں۔
ماہرین موسمیات کا کہنا ہے کہ اگر فوری طور پر زیر زمین پانی کے انتظام اور ڈیموں کی تعمیر پر توجہ نہ دی گئی تو یہ بحران مزید سنگین ہو سکتا ہے۔ مزید تفصیل جانیے اس ویڈیو رپورٹ میں۔