پاکستان کا ایران اسرائیل جنگ بندی کا خیرمقدم، فریقین سے صبر و تحمل برقرار رکھنے کی اپیل

منگل 24 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی پر پاکستان کا مؤقف جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام آباد دونوں فریقین کے درمیان جنگ بندی کے اعلان کا خیر مقدم کرتا ہے اور اس امر پر زور دیتا ہے کہ فریقین مستقل اور پائیدار امن کے لیے تحمل، تدبر اور مذاکرات کا راستہ اختیار کریں۔

اپنے بیان میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کے خاتمے کے لیے جاری سفارتی کوششوں کی حمایت کرتا ہے اور یہ باور کراتا ہے کہ خطے میں پائیدار امن و استحکام صرف اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کے دائرے میں رہ کر ہی ممکن ہے۔

ترجمان نے کہاکہ پاکستان کا مؤقف واضح ہے کہ طاقت کے استعمال سے اجتناب اور سفارت کاری کے فروغ کے ذریعے ہی موجودہ تنازع کا پرامن حل نکالا جا سکتا ہے۔ پاکستان اس ضمن میں عالمی اور علاقائی سطح پر ہونے والی تمام مثبت کوششوں کی تائید اور حمایت کرتا رہے گا۔

پاکستانی ردعمل اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر ایک بیان میں کہا تھا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی طے پا گئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

گوگل فوٹوز میں نئے مصنوعی ذہانت کے فیچرز متعارف

استثنیٰ کسی شخصیت کے لیے نہیں بلکہ صدر و وزیراعظم کے عہدوں کا احترام ہے، رانا ثنا اللہ

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ