نیویارک میئر کے لیے پہلے مسلمان امیدوار ظہران ممدانی کون ہیں؟

بدھ 25 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بھارتی نژاد مسلمان امریکی سیاستدان ظہران ممدانی نے نیویارک کے میئر کے لیے ڈیموکریٹک پرائمری انتخابات میں نمایاں کامیابی حاصل کرتے ہوئے اپنے حریف اینڈریو کومو کو شکست دے دی۔

ظہران ممدانی ایک امریکی سیاستدان، کارکن اور نیویارک اسٹیٹ اسمبلی کے منتخب رکن ہیں، جن کا تعلق ترقی پسند سیاسی جماعت ڈیموکریٹک سوشلسٹ آف امریکا  سے ہے، وہ 18 اکتوبر 1991 کو کمپالا، یوگینڈا میں ایک بھارتی نژاد مسلم خاندان میں پیدا ہوئے۔

ان کے والد پروفیسر محمود ممدانی ایک ممتاز دانشور، مؤرخ اور کولمبیا یونیورسٹی میں نوآبادیات اور مابعد نوآبادیاتی مطالعات کے پروفیسر ہیں، جن کا تعلق گجراتی مسلم پس منظر سے ہے۔ ان کی والدہ میرا نائر ایک عالمی شہرت یافتہ بھارتی نژاد امریکی فلم ساز ہیں، جو سلام بومبے، مون سون ویڈنگ اور دی نیم سیک جیسی تخلیقات کے لیے جانی جاتی ہیں۔

ظہران ممدانی نے نیویارک سٹی میں تعلیم و تربیت حاصل کی اور سماجی اور سیاسی شعور کے ساتھ جوان ہوئے۔ 2020 میں انہوں نے نیویارک اسٹیٹ اسمبلی کے انتخابات میں کامیابی حاصل کر کے تاریخ رقم کی، اور وہ اسمبلی کے پہلے جنوبی ایشیائی مسلمان رکن بنے، اب وہ نیویارک سٹی کے میئر کے انتخاب میں ڈیموکریٹک پارٹی کی نامزدگی حاصل کرنے کے قریب ہیں۔

امریکی میڈیا کے مطابق نیویارک کے میئر شپ کے لیے ڈیموکریٹک پارٹی کے پرائمری انتخابات کا عمل رات 9 بجے مکمل ہوا، جس میں مجموعی طور پر 11 لاکھ شہریوں نے اپنا حقِ رائے دہی استعمال کیا۔

انتخابی نتائج کے مطابق ظہران ممدانی نے 43.5 فیصد ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے مخالف امیدوار اینڈریو کومو کو 36.4 فیصد ووٹ ملے، کامیابی کے بعد ظہران ممدانی نے کہا کہ یہ ان کے لیے ایک اعزاز ہے کہ وہ ڈیموکریٹک پارٹی کی نمائندگی کرتے ہوئے نیویارک کے میئر کے انتخاب میں حصہ لیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: تقریب بھارت کی، تعریفیں پاکستان کی، نیویارک میئر انڈین پرچم لہرا کر بھی بھارتی کمیونٹی کو بھول گئے

اینڈریو کومو نے ابتدائی راؤنڈ کے نتائج کے بعد منگل کی شب اپنی شکست اس وقت تسلیم کرلی جب 95 فیصد ووٹ گنے جا چکے تھے، انہوں نے مین ہیٹن میں انتخابی اجتماع کے دوران اچانک اسٹیج پر آ کر ظہران ممدانی کو ایک ’ذہین، اچھی اور مؤثر‘ انتخابی مہم پر مبارکباد دی اور ان کے ساتھ فون پر بھی رابطہ کیا۔

اگرچہ اینڈریو کومو اور موجودہ میئر ایرک ایڈمز دونوں نومبر کے عام انتخابات میں آزاد امیدوار کے طور پر میدان میں ہوں گے، تاہم ظہران ممدانی کی پرائمری میں جیت کو ایک تاریخی سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے۔

ظہران ممدانی نے انتخابی دن کا آغاز صبح 5:40 بجے آستوریا پارک میں پریس کانفرنس سے کیا اور پھر جیکسن ہائٹس میں ووٹروں سے ملاقات کی۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ہم نیویارک شہر میں ایک نئے دور کے آغاز کے قریب ہیں، اور ماضی کی کرپٹ سیاست کا باب بند کر رہے ہیں جس نے اس شہر کو امریکا کا سب سے مہنگا شہر بنا دیا۔

ان کے حامیوں نے لانگ آئی لینڈ سٹی میں ایک بریوری میں جمع ہو کر کامیابی کا جشن منایا۔

مسلم ڈیموکریٹک کلب آف نیویارک کی صدر ثمن وقار نے اس موقع کو مسلمانوں، جنوبی ایشیائیوں، تارکین وطن اور نیویارک والوں کے لیے تاریخی قرار دیا، ایک اور مہم رکن گیبی زوٹراو نے کہا کہ یہ لمحہ یقیناً ناقابل یقین ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp