اسمارٹ بجلی میٹرز جلد نصب کرکے رپورٹ پیش کی جائے، وزیراعظم کی ہدایت

بدھ 25 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے بجلی کے شعبے میں جاری اصلاحات پر جائزہ اجلاس میں اسمارٹ میٹرز کی تنصیب مکمل کرکے جلد رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت بجلی کے شعبے میں اصلاحات سے متعلق اجلاس آج اسلام آباد میں ہوا، اجلاس کو بجلی شعبے کی پیدوار، ترسیل اور تقسیم کے حوالے سے جاری اصلاحات اور منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا بجلی صارفین کے لیے میٹر ریڈنگ ایپ متعارف کرانے کا فیصلہ، میٹر ریڈرز کا کردار ختم؟

اجلاس کو بتایا گیا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر فرسودہ اور نقصان میں چلنے والے جینکوز کی نیلامی کا پہلا مرحلہ مکمل ہوگیا جس سے قومی خزانے کو 9.05 بلین روپے کی آمدن ہوئی، جبکہ دوسرے اور تیسرے مرحلے کو مکمل کرنے کے لیے اقدمات تیزی سے جاری ہیں۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ شفافیت کے عنصر کو یقینی بنانے کے لیے نیلامی کی کارروائی براہِ راست نشر کی جاتی ہے۔ 36 آئی پی پیز کے ساتھ بجلی کے نرخوں کے حوالے سے کامیاب مذاکرات ہوئے جس کے نتیجے میں مجموعی طور ملکی خزانے کو 3.69 ٹریلین روپے کی بچت ہوگی۔

اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ ملکی صنعتوں کو ٹرانسمیشن لائن پر لا کر انہیں بلاتعطل بجلی کی فراہمی یقینی بنائی جا رہی ہے جس سے صنعتی پیدوار، برآمدات اور زرمبادلہ میں اضافہ ہوگا۔ بجلی ٹرانسمیشن کمپنی NTDCL کو تحلیل کرکے انرجی انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ کمپنی اور نیشنل گرڈ کمپنی تشکیل دی گئی ہیں اور ان کو ان کی ذمہ داریاں سونپی جا رہی ہیں۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ ملک بھر میں الیکٹرک وہیکلز کے فروغ کے لیے چارجنگ اسٹیشنز کے قیام کا عمل بھی تیزی جاری ہے، الیکٹرک چارجنگ اسٹیشنز کے قیام کی درخواستوں کو وصول کرنے کے لیے آن لائن پورٹل فعال ہے جس کے ذریعے 120 درخواستیں وصول کی جا چکی ہیں، جس میں سے 48 درخواستوں کو عبوری رجسٹریشن کی دستاویزات تفویض کی جاچکیں، اسی طرح پہلے سے موجود چارجنگ اسٹیشنز کی ریگیولرائیزیشن کا عمل بھی مکمل ہو چکا۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ بجلی شعبے کی بہتری کے لیے پاور پلاننگ اور مانیٹرنگ کمپنی PPMC کا قیام عمل میں لایا جاچکا ہے، ملک کی بیشتر تقسیم کار کمپنیوں کے انتظامی بقرڈز کی تشکیل نو کی جاچکی جو کہ اب مکمل طور پر فعال ہیں۔

وزیراعظم کو مٹیاری مورو رحیم یار خان، غازی بروتھہ فیصل آباد ٹرانسمیشن لائنز کے حوالے سے بھی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ان کی فنانسنگ میں مقامی و بین الاقوامی اداروں نے دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔

اجلاس کو آئندہ 6 برس میں 2.4 ٹریلین کے گرشی قرضے کے مکمل خاتمے کے لیے بھی لائحہ سے آگاہ کیا گیا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ بجلی کی بچت کے لیے انرجی ایفیشنٹ پنکھوں کے فروغ کے حوالے سے بینکوں سے آسان شرائط پر قرضوں کی فراہمی کا لائحہ عمل تیار کیا جارہا ہے تاکہ متوسط طبقے کے صارفین بجلی بچا کر بلوں میں کمی سے مستفید ہو سکیں۔ بجلی کی بچت کے لیے انرجی ایفیشنٹ عمارتوں کی تعمیر کے حوالے سے بھی روڈ میپ تیار ہے اور صوبائی حکومتوں سے بھی اس پر عملدرآمد پر مشاورت مکمل ہے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہاکہ بجلی شعبے کی اصلاحات سے عوامی ریلیف اور صنعتوں کو بلا تعطل بجلی کی فراہمی ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

انہوں ںے کہاکہ بجلی شعبے میں نقصان کرنے والی جینکوز کی نیلامی کے دوسرے اور تیسرے مرحلوں کو بھی جلد مکمل کیا جائے۔ جینکوز کی نیلامی کے عمل کو دیگر نجکاری کے پروگرامز کی طرح میڈیا پر براہِ راست نشر کیا جائے۔

انہوں نے کہاکہ اسمارٹ میٹرز کی تنصیب مکمل کرکے جلد رپورٹ پیش کی جائے۔ وفاقی حکومت کی جانب سے بلوچستان کے ٹیوب ویلز کی سولرآئیزیشن کا عمل مکمل ہو چکا جس سے بلوچستان کے زرعی شعبے کی پیداور میں اضافہ ہوگا۔

وزیراعظم نے کہاکہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کے عمل کو تیز کیا جائے۔ ملک بھر میں الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشنز کے قیام کے عمل کو تیز کیا جائے۔

شہباز شریف نے کہاکہ بجلی کے ترسیل و ٹرانسمیشن نظام کی بہتری کے لیے مجوزہ منصوبوں پر کام جلد شروع کیا جائے، اللہ کے فضل و کرم سے حالیہ موسم سرما میں بجلی صارفین کو نرخوں میں سہولت فراہم کی۔

انہوں نے کہاکہ قابل تجدید توانائی کے ماحول دوست اور کم لاگت منصوبوں کو جلد مکمل کرکے عوام کو مزید سہولت دینے کے لیے اقدامات اولین ترجیح ہیں۔

یہ بھی پڑھیں پنجاب میں بجلی کی قیمت میں کمی کا اہم فیصلہ، عوام کو کتنا فائدہ ہوگا؟

اجلاس میں وفاقی وزرا اویس خان لغاری، احد چیمہ، علی پرویز ملک، مشیر وزیراعظم محمد علی، وزیرِ مملکت بلال اظہر کیانی، نیشنل کوارڈینیٹر پاور ٹاسک فورس لیفٹیننٹ جنرل ظفر اقبال، وزیراعظم کے کوارڈینیٹر مشرف زیدی اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp