چین کے شہر چھنگڈاؤ میں شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے وزرائے دفاع کے اجلاس میں پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے پاکستان کی جانب سے خطے میں امن، استحکام اور کثیرالطرفہ تعاون کے عزم کو دوہرایا۔
یہ بھی پڑھیں:بھارتی ہٹ دھرمی برقرار، شنگھائی کانفرنس کے اعلامیے پر دستخط سے انکار کر دیا
اپنے خطاب میں انہوں نے عالمی اور علاقائی سلامتی کو درپیش خطرات سے نمٹنے کے لیے اجتماعی کوششوں کی اہمیت پر زور دیا۔
Defence Minister Khawaja Muhammad Asif Addresses SCO Defence Ministers’ Meeting in Qingdao, China
Qingdao, China – Minister for Defence of Pakistan, Khawaja Muhammad Asif, addressed the Shanghai Cooperation Organization (SCO) Defence Ministers’ Meeting held in Qingdao,… pic.twitter.com/ZcxWOseBMu
— PTV News (@PTVNewsOfficial) June 26, 2025
انہوں نے اقوام متحدہ اور ایس سی او کے چارٹرز کے اصولوں، خصوصاً عدم جارحیت، پرامن حل، باہمی احترام اور ریاستوں کی خودمختاری کی مکمل پاسداری کا اعادہ کیا۔
خواجہ آصف نے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف حالیہ اسرائیلی فوجی جارحیت کی سخت مذمت کی اور خطے میں کشیدگی کم کرنے کے لیے ضبط، مکالمے اور سفارت کاری پر زور دیا۔
انہوں نے غزہ میں انسانی بحران پر بھی عالمی برادری سے مستقل جنگ بندی اور بلا تعطل امدادی رسائی کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ دہشتگردی ایک مشترکہ عالمی خطرہ ہے اور اس کے خلاف جدوجہد کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنے سے گریز کیا جانا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:بیجنگ کانفرنس میں پاک بھارت کشمکش: پاکستانی مشیر نے بھارتی بیانیہ بے نقاب کر دیا
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشتگردی کی ہر شکل اور صورت کی مذمت کرتا ہے، اور انہوں نے کشمیر میں ہونے والے حملے اور بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر دہشتگرد کارروائی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان حملوں کے پس پشت موجود عناصر کو عالمی سطح پر جوابدہ بنایا جانا چاہیے۔
وزیر دفاع نے بھارتی نیول افسر کلبھوشن یادیو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ دہشتگردی کی منصوبہ بندی، مالی معاونت اور کارروائیوں کے اعتراف کے ساتھ پاکستان کی تحویل میں ہے۔

انہوں نے تحریک طالبان پاکستان (TTP)، بلوچستان لبریشن آرمی (BLA) اور داعش خراسان (ISKP) جیسے گروپوں کے خلاف پاکستان کی مسلسل کارروائیوں کا حوالہ دیا اور ملک کی دہشتگردی کے خلاف صفر برداشت کی پالیسی کو دہرایا۔
افغانستان کے تناظر میں خواجہ آصف نے کہا کہ امن اور استحکام نہ صرف افغانستان بلکہ پورے خطے کے لیے ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیں:لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک کا دورہ چین، پاکستان اور چین کا سیکیورٹی تعاون بڑھانے پر اتفاق
انہوں نے کشمیر اور فلسطین کے دیرینہ تنازعات کے پرامن حل کے لیے مذاکرات اور سفارتکاری پر زور دیا۔
خواجہ آصف نے دہشتگردی، علیحدگی پسندی اور انتہا پسندی کے خلاف ایس سی او کی کوششوں کو سراہا اور سائبر سیکیورٹی، منشیات کی روک تھام اور انتہا پسند نظریات سے نمٹنے میں تعاون کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
اپنے خطاب کے اختتام پر وزیر دفاع نے ایس سی او میں پاکستان کے فعال اور تعمیری کردار کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ پاکستان تمام رکن ممالک کے ساتھ مل کر پائیدار امن، مشترکہ سلامتی اور علاقائی خوشحالی کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔