بلاول بھٹو زرداری نے فواد چوہدری کو احمق کیوں کہا؟

ہفتہ 28 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کو جواب دیتے ہوئے اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور انہیں احمق کہتے ہوئے مخاطب کیا، لیکن ایسا کیوں ہوا؟ اس سوال کا پس منظر جاننے کے لیے ان کی پچھلی پوسٹس دیکھنا ناگزیر ہوں گی۔

سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کو جواب دیتے ہوئے اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور انہیں احمق کہتے ہوئے مخاطب کیا، لیکن ایسا کیوں ہوا؟

یہ بھی پڑھیں: مودی سن لیں سندھو میں پانی بہے گا یا خون، بلاول بھٹو زرداری

گزشتہ روز سندھ طاس معاہدے پر ثالثی کی مستقل عدالت نے پاکستان کے مؤقف کی تائید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انڈیا کا معاہدے کو یک طرفہ طور پر معطل کرنے اور ثالثی عدالت کے کردار کو محدود کرنے کا اقدام درست نہیں ہے۔

جمعے کو پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق حکومتِ پاکستان نے سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے مستقل عدالت برائے انصاف کے تحت ثالثی عدالت کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔

اس پس منظر میں سابق وزیر خارجہ اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ثالثی کی مستقل عدالت کی اپنے فیصلے سے متعلق پوسٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے ’سندھو پر حملہ نامنظور‘ لکھا بلکہ وکٹری کا نشان یعنی ایموجی بھی پوسٹ کیا۔

مزید پڑھیں:بھارت سفارتی سطح پر بھی ناکام رہا،ہم نے یہ جنگ بھی جیتی : بلاول بھٹو زرداری

بلاول بھتو نے اپنی پوسٹ میں مزید لکھا کہ سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے بھارت کا یک طرفہ فیصلہ بین الاقوامی قانون میں کوئی حیثیت نہیں رکھتا، تاہم ان کی اس پوسٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے سابق وزیر قانون فواد چوہدری نے بلاول بھتو کی تصحیح کرنے کی کوشش کی۔

فواد چوہدری کا مؤقف تھا کہ یہ حملہ یعنی بھارت کا یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کی معطلی، پاکستان پر ہے، سندھ پر نہیں۔ ’۔۔۔الاّ یہ کہ آپ بھی جی ایم سید کے خاندان کے تحت سندھو دیش میں شامل ہو چکے ہوں… بی بی (بینظیر بھٹو) کبھی ایسا بیان نہ دیتیں۔‘

لفظ ’سندھو‘ کا اپنے انتخاب پر اس نوعیت کی تنقید بلاول بھٹو کو بہت گراں گزری اور انہوں نے فواد چوہدری کو جواب دیتے ہوئے انہیں ’احمق‘ یعنی idiot مخاطب کرتے ہوئے اپنے ’سندھو‘ کے انتخاب پر اصرار کیا، ان کا مؤقف تھا کہ سندھو دریا ہی دریائے سندھ ہے۔

’وادیٔ سندھ کی تہذیب پورے پاکستان کی مشترکہ وراثت ہے، انڈس دراصل سندھو کا لاطینی روپ ہے، جو انگریزی میں یونانی زبان کے ذریعے آیا، یونانیوں نے فارسی زبان سے سندھو کا تلفظ سنا وہ  indos  تھا جس سےindus  بنا۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp