جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) کے سینیئر رہنما حافظ حمد اللہ نے سانحہ سوات پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور سے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے میں حکومت نہیں بلکہ یہ زندہ سیاسی لاشوں کا جنازہ ہے، اب اس حکومت کے دفنانے کا وقت آچکا ہے، مولانا فضل الرحمان اس کا سیاسی جنازہ پڑھائیں گے۔
سوشل میڈیا پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ سوات میں ایک خاندان کے 15 سیاح سیلاب کی نذر ہوگئے جوایک افسوسناک اور درد ناک واقعہ ہے۔
کیا خیبر پشتونخوا کی حکومت اور گنڈاپور صرف گیارہ کروڑ بسکٹ کھانے کے لئے ہے؟
لہذا وزیراعلی خیبر پشتونخوا کو فورا مستفی ہونا چاہئیے،
کے پی کے میں حکومت نہیں بلکہ یہ زندہ سیاسی لاشوں کا جنازہ ہے،
اس حکومت کی دفنانے کا وقت آچکا ہے مولانا فضل الرحمان اس
کا سیاسی جنازہ پڑھائینگے۔— Hafiz Hamdullah (@iHafizHamdullah) June 28, 2025
یہ بھی پڑھیں سوات حادثہ: خیبرپختونخوا حکومت کا لواحقین کے لیے مالی امداد کا اعلان
انہوں نے کہاکہ بدقسمت سیاحوں میں بچے، بوڑھے اور خواتین شامل تھیں، اور یہ پھنسے ہوئے افراد گھنٹوں تک مدد کے لیے پکارتے رہے۔
حافظ حمداللہ نے کہاکہ سیاحوں کی مدد کے لیے نہ ریسکیو ہیلی کاپٹر آیا نہ فوج نیوی اور نہ کوئی ایمرجنسی ریلیف آیا، سب غائب تھے۔
انہوں نے کہاکہ کھربوں کا بجٹ، اربوں روپے کی غیرملکی امداد کہاں خرچ ہورہی ہے، اور سینکڑوں ہیلی کاپٹرز کہاں غائب تھے؟ کیا ہیلی کاپٹر عوام پر صرف شیلنگ اور بمباری کرنے کے لیے رکھے ہیں؟
جے یو آئی رہنما نے کہاکہ اس مجرمانہ غفلت کی ذمہ دار مقامی انتظامیہ اور گنڈاپور صوبائی حکومت ہے، کیا خیبرپختونخوا کی حکومت اور گنڈاپور صرف 11 کروڑ کے بسکٹ کھانے کے لیے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو اس سانحہ پر فوری مستعفی ہو جانا چاہیے، کیوں کہ صوبے میں حکومت نہیں بلکہ یہ زندہ سیاسی لاشوں کا جنازہ ہے، اب اس حکومت کے دفنانے کا وقت آچکا ہے، مولانا فضل الرحمان اس کا سیاسی جنازہ پڑھائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں سوات میں المناک واقعہ، 17 افراد دریا میں بہہ گئے، 9 نعشیں نکال لی گئیں
واضح رہے کہ گزشتہ روز ایک ہی خاندان سے تعلق رکھنے والے 15 افراد دریائے سوات میں بہہ گئے تھے، تاہم کوئی ان کی مدد کے لیے نہ آیا۔