وزیراعظم شہباز شریف نے ہفتے کے روز پاکستان کی معیشت میں استحکام سے متعلق عالمی خبررساں ادارے بلوم برگ کی رپورٹ پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ رپورٹ میں مختلف شعبوں میں اہم ادارہ جاتی اصلاحات، آئی ایم ایف کے ساتھ کامیاب معاہدہ، اور قرضوں کی بروقت ادائیگیوں کو سراہا گیا ہے، جو حکومت کی معاشی صورتحال میں بہتری کا ثبوت ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:بجٹ منظور: یکم جولائی سے کن پر ٹیکس بڑھے گا اور کسے ملے گا ریلیف؟
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ان چند ممالک میں شامل ہے جنہوں نے گزشتہ 12 ماہ کے دوران معیشت میں نمایاں بہتری دکھائی ہے۔ پاکستان اپنے مضبوط معاشی مستقبل کی جانب تیزی سے بڑھ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بہتر ہوتے معاشی اشاریے حکومت کی معاشی ٹیم کی مسلسل محنت اور عزم کا نتیجہ ہیں۔
بلوم برگ نے ایک سینئر مالیاتی افسر کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ پاکستان نے گزشتہ سال کے دوران دنیا بھر میں خود مختاری کی ڈیفالٹ رسک میں سب سے زیادہ کمی ریکارڈ کی ہے اور وہ ’بلوم برگ انٹیلیجنس‘ کی عالمی ابھرتی ہوئی منڈیوں (Emerging Markets) کی فہرست میں کریڈٹ رسک میں بہتری کے لحاظ سے سرفہرست ہے۔
یہ بھی پڑھیں:وفاقی بجٹ میں ملکی معیشت کو مستحکم اور عام آدمی کو ریلیف دینے کے اقدامات شامل ہیں، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
بلوم برگ کی تحقیقاتی ٹیم کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کا کریڈٹ ڈیفالٹ سویپ (CDS) سے ماخوذ ڈیفالٹ کا امکان 59 فیصد سے کم ہو کر 47 فیصد پر آ گیا ہے، جو 12 ماہ میں 11 فیصد پوائنٹس کی کمی ظاہر کرتا ہے۔
یہ کمی ارجنٹینا، تیونس اور نائیجیریا جیسے ممالک کو پیچھے چھوڑ گئی ہے، جبکہ مصر، گبون اور ترکی جیسے ممالک میں ڈیفالٹ رسک میں اضافہ ہوا ہے۔
وزارت خزانہ کے مشیر خرم شہزاد نے سوشل میڈیا پر بیان میں کہا کہ پاکستان عالمی سطح پر واحد معیشت ہے جس نے خود مختاری کے ڈیفالٹ رسک میں سب سے زیادہ بہتری دکھائی ہے۔ یہ دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کے لیے ایک مثبت پیغام ہے کہ پاکستان نہ صرف عالمی منظرنامے پر واپس آ چکا ہے بلکہ استحکام، اعتماد اور اصلاحات کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔
بلوم برگ انٹیلیجنس ایک معتبر مالیاتی تجزیاتی ادارہ ہے جسے دنیا بھر کے سرمایہ کار اور ماہرین استعمال کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستانی معیشت استحکام کی جانب گامزن، یہ سفر منزل کی طرف ہے، محمد اورنگزیب
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے 2023 میں ڈیفالٹ سے بال بال بچنے کے بعد آئی ایم ایف کے ساتھ قلیل مدتی بیل آؤٹ پیکج حاصل کیا، جس میں سعودی عرب، یو اے ای اور چین جیسے اہم اتحادیوں کا تعاون شامل تھا۔
اس کے بعد پاکستان نے آئی ایم ایف کی سفارشات پر عمل کرتے ہوئے متعدد ساختی اصلاحات اور مالی اقدامات اٹھائے جن کا مقصد معیشت کو استحکام دینا ہے۔ اسٹینڈرڈ اینڈ پورز اور فچ جیسی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیز نے بھی پاکستان کی بہتری کو تسلیم کرتے ہوئے آؤٹ لک میں بہتری ظاہر کی ہے۔
خرم شہزاد نے اس بہتری کو معاشی استحکام، ساختی اصلاحات، آئی ایم ایف کے ساتھ کامیاب روابط اور بروقت قرضوں کی ادائیگی کا نتیجہ قرار دیا، اور کہا کہ سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو رہا ہے۔
انڈس واٹرز معاہدے پر عالمی عدالت کا فیصلہ، پاکستان کا موقف مضبوط
وزیراعظم شہباز شریف نے انڈس واٹرز ٹریٹی سے متعلق مستقل ثالثی عدالت کے ضمنی فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ عدالتی فیصلہ پاکستان کے مؤقف کو تقویت دیتا ہے اور بھارت کو یہ اختیار نہیں کہ وہ معاہدہ یک طرفہ طور پر معطل کرے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم آبی وسائل پر کام کر رہے ہیں کیونکہ پانی عوام کی زندگی کا لازمی جز ہے۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا وِنگ کے مطابق، وزیراعظم نے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان کی کوششوں کو بھی سراہا۔
ملک میں بارشوں کی صورتحال پر وزیراعظم کی ہدایات
وزیراعظم شہباز شریف اور این ڈی ایم اے کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا، جس میں چیئرمین نے ملک بھر میں حالیہ بارشوں کی صورتحال سے آگاہ کیا۔
وزیراعظم آفس کے مطابق وزیراعظم نے چیئرمین این ڈی ایم اے کو بالائی علاقوں میں صوبائی حکومتوں سے رابطے میں رہنے اور فوری امداد کی فراہمی کی ہدایت کی۔
وزیراعظم نے ریسکیو ایجنسیز، ضلعی انتظامیہ اور صوبائی حکومتوں کے ساتھ مؤثر رابطہ رکھنے اور عوام کو موسم سے متعلق بروقت ایس ایم ایس کے ذریعے آگاہ کرنے کی بھی ہدایت جاری کی۔