امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے مخصوص نشستوں کے حوالے سے سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسے افسوسناک اور اصولوں سے انحراف قرار دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:امریکی منافقت ایک دفعہ پھر کھل کر سامنے آ گئی ہے، حافظ نعیم الرحمان
انہوں نے کہا کہ مخصوص نشستیں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا آئینی و سیاسی حق تھیں، جنہیں بندر بانٹ کے ذریعے دیگر جماعتوں میں تقسیم کر دیا گیا۔
ایک تقریب سے خطاب میں حافظ نعیم نے واضح کیا کہ اصولی سیاست کا تقاضا ہے کہ جو جماعتیں خود کو اصولوں کی علمبردار کہتی ہیں، وہ پی ٹی آئی کے حق کی نشستیں لینے سے انکار کریں۔
ان کے مطابق مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ نہ صرف انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے بلکہ اس سے ملک میں موجود ہائبرڈ نظام کو مزید تقویت ملی ہے۔
انہوں نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ کراچی میں جماعت اسلامی کی میئر شپ پر مبینہ طور پر ڈاکہ ڈالا گیا، جب کہ قومی انتخابات میں بھی ان کی جیتی ہوئی نشستیں چھین لی گئیں۔
یہ بھی پڑھیں:ٹرمپ سے امید لگانے والے جان لیں کہ یہ جھوٹ اور فراڈ ہے، امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم
حافظ نعیم کے مطابق انہیں خود بھی چند ووٹوں سے شکست ہوئی تھی، مگر بعد ازاں نتائج میں تبدیلی کی گئی اور کامیابی دے دی گئی۔
انہوں نے طنزاً کہا کہ یہ ’اقتدار کی میوزیکل چیئر‘ ہے، جہاں اقدار کہیں دکھائی نہیں دیتیں۔
قبل ازیں حافظ نعیم الرحمان نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ مخصوص نشستوں پر سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کا فیصلہ عدالتی نظام کی ساکھ پر سوالیہ نشان بن چکا ہے، جو انصاف کے بجائے ایک مخصوص سیاسی بیانیے کو مضبوط کر رہا ہے۔














