اسلام آباد میں 14 برس سے زیر التوا ماڈل جیل کی تعمیر کے منصوبے پر کام تیزی سے جاری ہے، ماڈل جیل کے 2 بیرک مکمل ہو گئے ہیں جبکہ چیک پوسٹس اور مرکزی واچ ٹاور تکمیل کے قریب ہیں، وزیر داخلہ نے متعلقہ حکام کو ڈیڈ لائن دی ہے کہ یہ منصوبہ رواں برس ہی مکمل کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کراچی جیل اصلاحات کے لیے ذیلی کمیٹی تشکیل دیدی
منگل کے روز وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کے ہمراہ اسلام آباد کے سیکٹر ایچ-16 میں 14 برس سے زیر التوا ماڈل جیل کا دورہ کرتے ہوئے زیر تعمیر ماڈل جیل کے مختلف حصوں کا معائنہ کیا اور تعمیراتی کاموں پر پیش رفت کا جائزہ لیا۔
وفاقی سیکریٹری داخلہ، ڈی آئی جی اسلام آباد پولیس، ڈپٹی کمشنر، اے ڈی سی جی، سی ڈی اے حکام، کنٹریکٹرز اور کنسلٹنٹس بھی اس موقع پر موجود تھے۔
🚨🚨 اسلام آباد میں 14 سال سے زیرِ التوا ماڈل جیل کی تعمیر کا کام تیز، 2 بیرکیں مکمل، چیک پوسٹیں اور مرکزی واچ ٹاور تکمیل کے قریب ہیں۔ pic.twitter.com/XzDYE5TbK4
— WE News (@WENewsPk) July 1, 2025
یہ بھی پڑھیں: ’یہ جیل میں ہیں یا پارک میں‘ صنم جاوید کی ویڈیو پر صارفین کے تبصرے
وزیر داخلہ محسن نقوی نے پراجیکٹ کے پہلے مرحلے کو رواں برس مکمل کرنے کی ڈیڈ لائن دی اور کہا کہ دن رات کام کر کے تعمیراتی سرگرمیاں ہر صورت مقررہ مدت میں مکمل کی جائیں۔
محسن نقوی نے اس موقع پر کہا کہ پہلے مرحلے میں ماڈل جیل میں ایک ہزار 500 قیدیوں کی گنجائش ہوگی۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ ماڈل جیل میں 90 دن کے اندر 2 مزید بیرکوں کی تعمیر مکمل کی جائے اور جیل میں 34 بستروں پر مشتمل اسپتال اور مرکزی کچن کو جلد از جلد پایۂ تکمیل تک پہنچایا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب کی جیلوں کی تزئین و آرائش، کھانوں کا معیار بڑھانے کی تیاریاں مکمل
اس موقع پر متعلقہ حکام نے وزیر داخلہ کو بریفنگ میں بتایا کہ جیل کی تعمیر کا منصوبہ 2011 میں شروع ہوا تھا، جو کئی سال تعطل کا شکار رہا۔ جبکہ وزیر داخلہ نے ڈی آئی جی اسلام آباد پولیس کو ماڈل جیل میں اسٹاف کی تعیناتی کے لیے پلان پیش کرنے کی ہدایت کی۔