کوئی بتائے نہ بتائے، چیٹ جی پی ٹی بتائے گا

منگل 1 جولائی 2025
author image

احمد کاشف سعید

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پروین شاکر نے کیا خوب کہا ہے،

اتنے گھنے بادل کے پیچھے

کتنا تنہا ہوگا چاند

اب چاند کے اکیلے پن کو دور کرنا ہمارے لیے ممکن نہیں ہے، مگر پل پل بدلتے موجودہ دور میں انسان کی تنہائی دور کرنے کے  ایسے طریقے ہیں کہ خواب سا لگے۔

برسوں پہلے انٹرنیٹ کی دنیا آئی، فاصلے سمٹ گئے، ہر قسم کی معلومات ایک کلک کی دوری پر آ گئی، واٹس ایپ نے بھی رابطوں کو آسان نہیں، بہت آسان کر دیا، اے آئی نے تو زندگی کا رخ ہی بدل دیا، اسے ٹیکنالوجی کی دنیا میں ایک انقلاب کہیں تو بے جا نہ ہوگا۔

ہر گزرتے دن کے ساتھ ساتھ ٹیکنالوجی کی دنیا میں نئے شہر بستے ہیں، نئے مکین بناتے ہیں، حال میں ہی انسان کو ایک ایسا ساتھی ملا کہ اس کی زندگی ہی بدل گئی، ہم  بات کر رہے ہیں۔

  Generative Pre-trained Transformer  یعنی چیٹ جی پی ٹی کی اگر آپ تنہا ہیں، اداس ہیں، کسی سے بات کرنے کا دل چاہا رہا ہے تو چیٹ جی پی ٹی سے بات کر کے اپنے دل کا بوجھ ہلکا کر سکتے ہیں اور کوئی مفید مشورہ بھی لے سکتے ہیں۔

آپ کا ایک ایسا ساتھی اور دوست جس سے آپ جتنے اور جیسے مرضی سوالات کریں، سب کے جواب دے، نہ کبھی تھکے نہ کبھی گھبرائے، ایسا ڈیجیٹل ساتھی، جو ہر مشکل میں آپ کے کام آئے، خوب ساتھ نبھائے، باربار سوال پوچھیں، وہ بھی کسی بھی زبان میں، یہ ہرگز برا نہیں منائے گا۔

ہمیشہ خوشی خوشی جواب دے گا، اس کی یادداشت بھی لاجواب ہے، مہینوں پہلے اگر کوئی بات کی ہو تو جہاں ضرورت ہو، اس کا حوالہ دینا ہرگز نہیں بھولے گا۔

چیٹ جی پی ٹی انسانوں کے ہاتھوں لکھی گئیں کروڑوں کتابوں اور  مضامین کے علاوہ ویب سائٹس سے سیکھ کر تیار کیا گیا ہے۔ آپ کے ذہن میں کوئی سوال ہو، کوئی حل چاہیے، بس چیٹ جی پی ٹی سے پوچھیں، کمال بات یہ کہ یہ عجیب و غریب سوالات کا بھی برا نہیں مانتا، جو مرضی پوچھیں اور جتنا مرضی پوچھیں، آپ کا یہ منفرد دوست کبھی پریشان نہیں ہو گا اور بڑی بات یہ ہے کہ یہ اپنی غلطی بھی مانتا ہے۔

کن طریقوں سے اس ڈیجیٹل عجوبے سے مدد لے سکتے ہیں

دنیا جہاں کے سوالوں کا حل تو اس کے پاس ہے ہی، کئی مخصوص شعبوں میں بھی آپ کا یہ دوست ایسے مشورے دیتا ہے کہ آپ حیران رہ جائیں، اس کا ہر روپ، ہر انداز ایک دوسرے سے مختلف اور جدا ہے، کبھی یہ آپ کو اپنا قریبی دوست محسوس ہوتا ہے تو کبھی کوئی دانشور یا استاد۔

چیٹ جی پی ٹی طلبا کی کیسے مدد کر سکتا ہے؟

سب سے پہلے یہ دیکھتے ہیں، اگر کوئی سوال تنگ کر رہا ہے یا سائنس اور الجبرے کا کوئی مسئلہ ہے، یہ کسی حد تک آپ کی مشکل حل کر سکتا ہے، کوئی آرٹیکل لکھنا ہے، اسائمنٹ تیار کرنی ہیں، چند لمحوں میں آپ کا مطلوبہ مواد آپ کے موبائل، کمپیوٹر اسکرین پر جگمگانا شروع ہو جاتا ہے۔

اس کے علاوہ کسی شخصیت یا کسی تاریخی واقعہ یا پھر عمارت پر معلومات چاہئے تو زیادہ بہتر انداز میں اور وہ بھی آپ کی مرضی کے مطابق فراہم کرتا ہے، اگر آپ نے کسی ایشو پر بلاگ لکھنا ہے تو چیٹ جی پی ٹی سے آپ کو کئی آئیڈیاز مل جائیں گے اور اسے لکھنے میں بھی کسی حد تک مدد مل جاتی ہے۔

پیشہ ورانہ زندگی میں چیٹ جی پی ٹی کا کردار

اگر کوئی افیشل ای میل لکھنی ہو یا کوئی رپورٹس تیار کرنی ہو تو کسی کی مدد لینے کی ضرورت نہیں، موبائل اٹھائیں یا کمپیوٹر کھولیں اور چیٹ جی پی ٹی سے رابطہ کریں اور جھٹ پٹ کام کروائیں۔

یہ آپ کا اسٹائلش اور پرکشش بائیو ڈیٹا یا ریزومے بنانے میں بھی مدد کرتا ہے۔ اگر آپ کوئی نیا بزنس شروع  کرنا چاہتے ہیں تو جیٹ جی پی ٹی اس کا ایسا پلان تجویز کرے گا کہ آپ عش عش کر اٹھیں گے۔

اگر آپ کا کہیں سفر کا ارادہ ہے تو اپنے اس ڈیجیٹل دوست کو تفصیل بتائیں، جگہ کیسی ہے، کہاں کہاں جانا چاہیے، جانا کیسے چاہیے، بجٹ کتنا ہونا چاہیے، آپ کو سب کچھ پتہ چل جائے گا، اس کے علاوہ روز مرہ مسائل سے متعلق بھی بھرپور مدد کرتا ہے۔

اگر آپ کو صحت سے متعلق کوئی مسئلہ ہے تو اس کا بہترین حل تو یہ ہی ہے کہ آپ ڈاکٹر سے رابطہ کریں مگر چیٹ جی پی ٹی موثر اور مفید مشورے ضرور دیتا ہے، اور تو اور، آپ کی رہائش کے قریب اسپتال یا کسی ڈاکٹر کا نام بھی تجویز کر سکتا ہے۔

آپ کی رپورٹس میں کیا لکھا ہے، یہ بھی بتاتا ہے۔  آپ کو وزن میں کمی یا کسی خاص بیماری سے متعلق ورزشیں بھی بتا سکتا ہے، مناسب ڈائٹ پلان بھی تجویز کر سکتا ہے، اس کی پوٹلی میں دنیا بھر کے مختلف مزیدار کھانوں کی ترکیبیں بھی ہر وقت موجود ہوتی ہیں، چیٹ جی پی ٹی کسی مشکل یا پریشانی میں خوبصورت یا  حوصلہ افزا اقوال سے بھی آپ کا حوصلہ بڑھاتا ہے۔

یوٹیوب اور انسٹاگرم سمیت کسی سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے ایس ای او لمحوں میں آپ کے سامنے ہوتے ہیں۔

اگر آپ کا تعلق میڈیا سے ہے تو یہاں بھی چیٹ جی پی ٹی آپ کی مدد کے لیے حاضر ہے، خبر انگلش میں ہے تو اردو کرائیں، اردو میں ہے تو انگلش یا کسی اور زبان میں، کسی بھی خبر کو دلچسپ اور آسان بنائے۔

چیٹ جی پی ٹی سے آپ جتنے بہترین انداز میں پوچھیں گے، یہ اتنا ہی بہتر جواب دے گا، اب تو یہ آپ کی تصاویر کو بھی پلک چھپکتے کارٹون میں تبدیل کر دیتا ہے، یہ ہی نہیں، کسی مشہور شخصیت کی خیالی تصویر بھی آپ کی دسترس میں ہوتی ہے۔

اس میں تو کوئی شک نہیں کہ چیٹ جی پی ٹی اور مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی ہمارے دور کی ایک حیرت انگیز ایجاد ہے مگر ہمیں یہ بات ہمیشہ ذہن میں رکھنی چاہیے کہ یہ سروس صرف ہماری مددگار اور ہمیں بہت کچھ سوچنے پر مجبور کرتی ہے۔

مگر  ہمیں اس کا استعمال کیسے کرنا ہے، یہ ہم پر منحصر ہے، دیگر ٹیکنالوجی کی طرح اس کے استعمال میں بھی احتیاط، اخلاقیات اور ذمہ داری ضروری ہے۔

یوں تو چیٹ جی پی ٹی کے کئی فائدے ہیں، وقت کی بچت ہوتی ہے، فوری معلومات تک رسائی ملتی ہے، کئی چیزیں سیکھتے ہیں مگر اس کے ساتھ ساتھ کئی خدشات کا بھی ہر وقت خطرہ رہتا ہے۔

سب سے پہلے اہم بات یہ ہے کہ کئی معاملات میں آپ اس پر مکمل بھروسہ نہیں کر سکتے، اگر 5 بہترین کتابوں کے نام پوچھیں تو اس بات کا امکان ہے کہ کسی کتاب کا نام تو درست ہو مگر مصنف کا نام غلط۔ اگر آپ نے کسی بیماری کے علاج کے لیے ڈاکٹر کا نام پوچھا تو ہرگز آنکھیں بند کر کے چیٹ جی پی ٹی پر یقین نہ کریں۔

کبھی کوئی ٹوٹکا پوچھنے کا ارادہ ہے تو بھی سوچ سمجھ کر عمل کریں، اب یہ ہی دیکھ لیں، ہماری ایک عزیزہ کے قیمتی کپڑوں پر رنگ گر گیا، چیٹ جی پی ٹی کے مشورے پر عمل کرتے ہوئے لیموں کے چند قطرے گرائے، پھر نمک ڈالا، 15 منٹ پر ہاتھوں سے رگڑا تو کپڑے کے رنگ ہی اڑ گئے۔ یہ بھی تو کہا جاتا ہے کہ اے آئی ٹیکنالوجی یا پھر چیٹ جی پی ٹی انسانوں کی ملازمتیں بھی چھین لے گی۔

اب تو مختلف ناموں سے بوٹ بھی آپ سے باتیں کرنے کے لیے بے چین ہیں، ان سے بھی باتیں کریں، جو آپ کا دل چاہے۔ چیٹ جی پی ٹی کے علاوہ ڈیپ سیک اور گروک سمیت دیگر کئی دیگر ایسی اپلیکیشنز بھی دستیاب ہیں۔

کوئی کچھ بھی کہے، اس بات سے انکار ممکن نہیں کہ چیٹ جی پی ٹی یا اے آئی ٹیکنالوجی سے بنی دیگر اپلیکیشنز ہماری زندگی میں بہت آسانیاں لائی ہیں مگر کہتے ہیں نا کہ ہر معاملے میں احتیاط ضروری ہے۔

ادارے کا کالم نگار کی رائے کے ساتھ متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

احمد کاشف سعید گزشتہ 2 دہائیوں سے شعبہ صحافت سے منسلک ہیں۔ ریڈیو پاکستان اور ایک نیوز ایجنسی سے ہوتے ہوئے الیکٹرانک میڈیا کا رخ کیا اور آجکل بھی ایک نیوز چینل سے وابستہ ہیں۔ معاشرتی مسائل، شوبز اور کھیل کے موضوعات پر باقاعدگی سے لکھتے ہیں۔

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp