سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مخصوص نشستوں کی بحالی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے، جس کے تحت قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں خواتین و اقلیتوں کی مخصوص نشستیں بحال ہوگئی ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق قومی اسمبلی میں خیبرپختونخوا کی خواتین کی 5 مخصوص نشستیں بحال کردی گئی ہیں، جن میں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کو 2،2 جبکہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کو ایک نشست دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عدالتی فیصلے میں مخصوص نشستیں گنوادینے پر تحریک انصاف کا احتجاج کا فیصلہ
پنجاب سے قومی اسمبلی میں خواتین کی 11 مخصوص نشستیں بحال کی گئیں، جن میں 10 مسلم لیگ (ن) اور ایک پیپلز پارٹی کے حصے میں آئی ہے۔ قومی اسمبلی میں اقلیتوں کی تین مخصوص نشستیں بھی بحال کی گئی ہیں، جن میں مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی (ف) کو ایک ایک نشست ملی ہے۔
ادھر خیبرپختونخوا اسمبلی میں خواتین کی 21 مخصوص نشستیں بحال کی گئی ہیں، جن میں جے یو آئی (ف) کو 8، مسلم لیگ (ن) کو 6، پیپلز پارٹی کو 5، جبکہ تحریک انصاف پارلیمنٹیرین اور اے این پی کو ایک، ایک نشست ملی ہے۔ اسی طرح اقلیتوں کی 4 مخصوص نشستیں بھی بحال کی گئی ہیں، جن میں 2 جے یو آئی، جبکہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کو ایک ایک نشست ملی ہے۔
پنجاب اسمبلی میں خواتین کی 24 مخصوص نشستیں بحال ہوئیں، جن میں مسلم لیگ (ن) کو 21، پیپلز پارٹی، استحکام پاکستان پارٹی اور مسلم لیگ (ق) کو ایک ایک نشست دی گئی ہے۔ پنجاب اسمبلی میں اقلیتوں کی تین نشستیں بھی بحال کی گئیں، جن میں 2 مسلم لیگ (ن) اور ایک نشست پیپلز پارٹی کے حصے میں آئی ہے۔
سندھ اسمبلی میں بھی خواتین کی 2 مخصوص نشستیں بحال ہوئیں، جن میں سے ایک پیپلز پارٹی اور ایک ایم کیو ایم کو دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مخصوص نشستیں: سپریم کورٹ سے 12 ججز کے دستخطوں کے ساتھ آرڈر آف دا کورٹ جاری کرنے کی استدعا
الیکشن کمیشن نے اس کے ساتھ ساتھ قومی، پنجاب، خیبرپختونخوا اور سندھ اسمبلیوں میں جنرل نشستوں پر کامیاب ہونے والے ان امیدواروں کا نوٹیفکیشن بھی واپس لے لیا ہے، جنہیں پہلے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار قرار دیا گیا تھا۔