ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کا کامیاب دورہ امریکا، اعلیٰ عسکری و سیاسی قیادت سے ملاقاتیں

بدھ 2 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

چیف آف دی ایئر اسٹاف ایئر چیف مارشل ظہیراحمد بابر سدھو نے امریکا کا سرکاری دورہ کیا ہے۔ اس دورے کا مقصد دو طرفہ دفاعی تعاون کو مضبوط بنانا اور باہمی مفادات کو آگے بڑھانا ہے۔

یہ پاکستان کسی ایئر چیف کا 11 سال سے زیادہ عرصے میں امریکا کا پہلا سرکاری دورہ ہے۔ دورے کے دوران چیف آف دی ایئر اسٹاف نے اعلیٰ امریکی فوجی اور سیاسی رہنماؤں سے متعدد اہم ملاقاتیں کیں۔

یہ بھی پڑھیے: ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر کی مدت ملازمت پوری ہونے پر ان کی خدمات جاری رکھنے کا فیصلہ

انہوں نے پینٹاگون میں سیکرٹری آف دی ایئر فورس (بین الاقوامی امور) مسز کیلی ایل۔ سیبولٹ اور چیف آف اسٹاف جنرل ڈیوڈ ڈبلیو۔ الوین سے ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں میں دو طرفہ فوجی تعاون کو آگے بڑھانے، ہم آہنگی کو بہتر بنانے اور مشترکہ تربیت اور ٹیکنالوجی کے تبادلوں کے امکانات پر گفتگو کی گئی۔

چیف آف دی ایئر اسٹاف نے پاکستان اور امریکا کے تاریخی اور کثیر الجہتی تعلقات کو اجاگر کرتے ہوئے دفاع اور سلامتی کے شعبوں میں تعاون پر زور دیا۔ انہوں نے دونوں ممالک کے مابین فوجی تعاون اور تربیت کے شعبوں میں روابط کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔ دونوں فریقین نے مستقبل میں اعلیٰ سطح کی فوجی ملاقاتوں کے سلسلے کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

یہ بھی پڑھیے: فیلڈ مارشل کا دورہ امریکا، دفاعی بجٹ میں اضافہ اور سرینڈر مودی

اس کے علاوہ، ایئر چیف نے امریکا کے اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ میں بیورو آف پولیٹیکل-ملٹری افیئرز کے براون ایل۔ اسٹینلے اور بورو آف ساؤتھ اور سینٹرل ایشیا افیئرز کے ایرک مائر سے ملاقات کی۔ یہ ملاقاتیں پاکستان کے علاقائی استحکام میں مثبت کردار، دہشتگردی کے خلاف پاکستان کے عزم اور جنوبی و وسطی ایشیا کی بدلتی ہوئی جیوپولیٹیکل صورت حال پر پاکستان کے نقطہ نظر کو اجاگر کرنے کے لیے تھیں۔

کیپٹل ہِل پر اپنے اجلاسوں کے دوران، ایئر چیف نے امریکی کانگریس کے معروف اراکین مائیک ٹرنر، رچ میک کورمک اور بل ہوزینگا سے کیپٹل ہل میں اہم ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں کا مقصد باہمی روابط کو مضبوط بنانے اور علاقائی سلامتی، خطے کے چیلنجز اور جدید ٹیکنالوجیز کے دفاعی شعبے پر اثرات کے بارے میں پاکستان کے نقطہ نظر سے آگاہ کرنا تھا۔ ان ملاقاتوں میں ایئر چیف نے پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں قربانیوں اور دفاعی کامیابیوں کا ذکر کیا اور علاقائی جغرافیائی سیاست میں تیزی سے بدلتے ہوئے حالات کے تناظر میں پاکستان کی سیکیورٹی حکمت عملی سے بھی انہیں آگاہ کیا۔

یہ بھی پڑھیے: عالمی سطح پر مختلف چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار رہنا ہوگا، ایئر چیف مارشل

یہ دورہ نہ صرف پاکستان ایئر فورس کے اس عزم کی تصدیق کرتا ہے کہ وہ علاقائی اور عالمی امن کو فروغ دینے کے لیے کام کر رہی ہے بلکہ اس سے پاکستان اور امریکا کے ایئر فورسز کے مابین ادارہ جاتی تعاون، اسٹریٹجک بات چیت اور ہم آہنگی کو مضبوط بنانے کے لیے بنیاد بھی رکھی گئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp