جاپان کے جنوب میں واقع دور دراز توکارا جزائر میں گزشتہ 2 ہفتوں کے دوران 900 سے زائد زلزلے ریکارڈ کیے گئے ہیں، جس کے باعث وہاں کے مکین شدید خوف و اضطراب کا شکار ہیں اور بے خوابی کے مسائل کا سامنا کر رہے ہیں۔
زمین مسلسل لرز رہی ہے
جاپانی حکام کے مطابق علاقے میں 21 جون سے زلزلے آنے کا سلسلہ غیر معمولی طور پر بڑھ گیا ہے۔
دور دراز جزائر، محدود سہولیات
توکارا جزائر میں صرف 700 افراد آباد ہیں اور یہ لوگ 12 میں سے 7 جزائر پر رہائش پذیر ہیں۔ کئی جزائر پر اسپتال موجود نہیں۔ لوگوں کو طبی سہولیات حاصل کرنے کے لیے کم از کم 6 گھنٹے کا فیری سفر درکار ہے۔
عوام کی حالت زار
اکوسیکیجیما جزیرے کی ایک مقامی خاتون، چیزوکو اریکاوا نے ایک مقامی اخبار کو بتایا کہ زلزلے سے پہلے رات کو سمندر سے عجیب سی آواز آتی ہے، بہت خوف محسوس ہوتا ہے۔
اسی جزیرے کی مقامی رہائشی تنظیم کے سربراہ اسامو ساکاموتو نے کہا
’اب تو یوں لگتا ہے کہ زمین تب بھی ہل رہی ہے جب حقیقت میں نہیں ہل رہی۔ جھٹکا نیچے سے آتا ہے، پھر پورا گھر ڈولنے لگتا ہے۔ یہ متلی لانے والا احساس ہے۔‘
نیند اور سیاحت متاثر
حکام کے مطابق تو شیما گاؤں میں کئی لوگ نیند کی کمی اور ذہنی دباؤ کا شکار ہو چکے ہیں۔ گاؤں کی ویب سائٹ پر میڈیا کو غیرضروری سوالات اور انٹرویوز سے گریز کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ مقامی لوگوں کو سکون میسر آ سکے۔
مزید برآں، کئی گیسٹ ہاؤسز نے سیاحوں کو بکنگ دینا بند کر دی ہے تاکہ انہیں مقامی پناہ گزینوں کے لیے استعمال کیا جا سکے۔
افواہوں کا بازار گرم
حالیہ زلزلوں کے ساتھ ساتھ جاپان بھر میں ایک تباہ کن بڑے زلزلے کی افواہوں نے عوام کو مزید پریشان کر دیا ہے۔ اس خوف کی ایک وجہ وہ 1999 کا مشہور مانگا (کامک بک) ہے جس کی مصنفہ ریو تاتسوکی نے پیش گوئی کی تھی کہ 5 جولائی 2025 کو بڑا زلزلہ آئے گا۔
یہ پیش گوئی 2021 میں دوبارہ شائع ہوئی تھی اور اب انٹرنیٹ پر وائرل ہو رہی ہے، جس کے باعث سیاحوں میں خوف پھیل گیا ہے اور کئی نے اپنی جاپان کی ٹرپس منسوخ کر دی ہیں۔