اسلام آباد ٹریفک پولیس نے موٹرسائیکل چلانے والے اور پیچھے بیٹھنے والے دونوں افراد کے لیے ہیلمٹ پہننا لازمی قرار دے دیا ہے، چاہے ان کی جنس کچھ بھی ہو۔
یہ فیصلہ شہریوں کی جانوں کے تحفظ اور سڑکوں پر بڑھتے ہوئے حادثات پر قابو پانے کے لیے کیا گیا ہے۔
ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق، موٹرسائیکل حادثات میں اضافہ کو دیکھتے ہوئے یہ اقدام کیا گیا ہے، کیونکہ حادثے کی صورت میں پیچھے بیٹھنے والے افراد بھی برابر کے خطرے میں ہوتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں موٹرسائیکل سوار طالب علموں کو یونیورسٹیز اور کالجز میں کس پابندی کا سامنا کرنا ہوگا؟
چیف ٹریفک آفیسر ذیشان حیدر کا کہنا تھا کہ اب مرد اور خواتین دونوں کے لیے موٹرسائیکل پر سفر کرتے وقت ہیلمٹ پہننا لازمی ہوگا۔ یہ قانون 2 ہفتے کی آگاہی مہم کے بعد نافذ کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ابتدائی مرحلے میں عوام کو ہیلمٹ کے استعمال کی اہمیت سے آگاہ کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ہیلمٹ پہننے سے حادثات میں مہلک چوٹوں کا خطرہ نمایاں طور پر کم ہو جاتا ہے، اور اس سے تقریباً 50 فیصد زیادہ جانیں بچائی جا سکتی ہیں۔
سی ٹی او ذیشان حیدر نے واضح کیا کہ اگر موٹرسائیکل پر پیچھے بیٹھا ہوا فرد ہیلمٹ نہیں پہنے گا تو جرمانہ موٹرسائیکل چلانے والے پر عائد ہوگا۔
یہ بھی پڑھیے ’میں 21 گریڈ کا افسر ہوں، ہیلمٹ کیوں پہنوں؟‘، سرکاری افسر کی ویڈیو وائرل ہوگئی
اسلام آباد ٹریفک پولیس نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے اور دوسروں کی حفاظت کے لیے اس نئے ضابطے پر عمل کریں۔














