پاکستان میں آئے دن ٹریفک حادثات ہوتے رہتے ہیں، ان حادثات میں لوگ اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں یا ساری زندگی کے لیے معذور ہو جاتے ہیں، ایسے میں ضروری ہے کہ شہری ٹریفک قوانین پر عمل کریں تاکہ جان لیوا حادثات سے بچنے میں مدد ملے۔
ٹریفک پولیس کے مطابق گزشتہ ایک سال کے دوران پاکستان میں مختلف ٹریفک حادثات میں 484 اموات ہوئیں جن میں سے 70 فیصد اموات موٹر سائیکل سواروں کی ہوئیں، جاں بحق ہونے والے 70 فیصد موٹر سائیکل سواروں میں سے بھی 70 فیصد ایسے افراد تھے جنہوں نے ہیلمٹ نہیں پہنا تھا اور سر پر چوٹیں لگنے سے ان کی موت ہوئی۔
اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ شہریوں کا موٹرسائیکل چلاتے ہوئے ہیلمٹ نہ پہننا کتنا خطرناک ہے، لیکن پاکستان میں ایسا طبقہ بھی ہے جو خود قانون سے ماورا سمجھتا ہے اور قواعد و ضوابط کو خاطر میں نہیں لاتا۔
سوشل میڈیا پرایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک اہلکار نے ہیلمٹ نہ پہننے پر ایک شخص کو روکا تو اس نے ہیلمٹ پہننے کے ضوابط کی تعمیل کرنے سے انکار کر دیا۔
میں 21 ویں گریڈ کا لاء افسر ہوں میں کیوں ہیلمٹ پہنوں! pic.twitter.com/8FOZV7plH0
— Islamabadies (@Islamabadies) November 23, 2023
ٹریفک وارڈن کی جانب سے روکے جانے پر ناراض شخص نے کہا ‘میں 21 ویں گریڈ کا لا آفیسر ہوں، میں ہیلمٹ کیوں پہنوں’ 21 گریڈ کے افسر ہونے کا دعویٰ کرنے والے شخص نے ٹریفک وارڈن کو اول فول بھی بکا اور اپنی گفتگو میں تضحیک آمیز رویہ اختیار کیا۔
سوشل میڈیا صارفین نے اس ویڈیو پر ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا ہے، کسی نے ہیلمٹ پہننے کے فائدے گنوائے تو کسی نے کہا کہ قواعد و ضوابط پر عمل کرنا سب کے لیے ضروری ہے، یہ صرف غریب لوگوں کے لیے نہیں ہوتے، کسی نے مشورہ دیا کہ اس کا لائسنس منسوخ کر دیں۔
ایکس صارف اویس محمود نے لکھا کہ 21 گریڈ کے لیے قانون کیا ہے؟ کہاں ہے قانون کی حکمرانی ؟ قانون صرف غریب لوگوں پر ہی نہیں سب پر لاگو ہوتا ہے۔
21 grade law where is rule of law .law applies to all not only poor peoples.
— Awais Mehmood 🇵🇰 (@awaismehmood14) November 23, 2023
ایک صارف ذیشان جاوید نے لکھا کہ ’ اس کا لاء کا لائسنس منسوخ کردیا جائے‘
اسکا لاء کا لائسنس بھی منسوخ کردیا جائے 😠
— Zishan Javaid (@zishanjavaid) November 23, 2023
طلحہ خان نے لکھا کہ ’ہیلمٹ، سیٹ بیلٹ جیسے قوانین فرد کی حفاظت کے لیے ہوتے ہیں۔ ان کی تلقین تو کسی کو کی جا سکتی ہے پر ایسے قوانین کے نفاذ کو جاہل ٹھلے ادارے کی آمدن کا ذریعہ بنا لیں اور لوگوں کو پرچہ کاٹنے کی دھمکیاں دیں تو انجام یہی ہوگا۔‘
ہیلمٹ، سیٹ بلٹ جیسے قوانین فرد کی حفاظت کے لیے ہوتے ہیں۔ انکی تلقین تو کسی کو کی جا سکتی ہے پر ایسے قوانین کے نفاذ کو جاہل ٹھلے ادارے کی آمدن کا ذریعہ بنا لیں اور لوگوں کو پرچہ کاٹنے کی دھمکیاں دیں تو انجام یہی ہوگا۔
— Talha Khan (@talhaakhan92) November 23, 2023
صارف خورشید احمد نے ایکس پر لکھا کہ ’اس افسر کا ایکسیڈنٹ کرانا بہت ضروری ہے تا کہ اسے پتا چلے کہ ہیلمٹ پہننا کیوں ضروری ہے، اب بتاؤ یہ کہیں سے تعلیم یافتہ نظر آرہا ہے ؟؟ یہ کیسے لاء افسر بن گیا ہے۔‘
اسکا ایکسیڈنٹ کرانا بہت ضروری ہے تا کہ اسے پتا چلے کہ ہیلمٹ پہننا کیوں ضروری ہے ،،،،،
اب بتاؤ یہ کہیں سے تعلیم یافتہ نظر آرہا ہے ؟؟ یہ کیسے لاء افسر بن گیا ہے ؟؟— khorshid ahmed (@azicokh58) November 23, 2023
شاہد امام نے لکھا کہ ’آپ کا ایکسیڈنٹ ہوجائے تو قبر کے کتبے پر نام کے ساتھ گریڈ 22 لکھوا لینا اور اس دعا کا یہ مطلب نکالنا کہ اللہ تمہارے درجات بلند کرے۔‘
ایکسیڈنٹ ہوجائے تو قبر کے کتبے پر نام کے ساتھ گریڈ 22 لکھوا لینا اور اس دعا کا یہ مطلب نکالنا کہ اللہ تمہارے درجات بلند کرے
— Shahid Imam (@ssigem23_imam) November 23, 2023
ایکس صارف محمود خان نے مشورہ دیا کہ ’اس افسر کو ہلمنٹ پہن لینا چاہیے، پولیس والا اسی کی بہتری کے لیے کہہ رہا ہے اور پتہ نہیں جب قانون کی بات کی جائے تو بندے اپنی گرمی کیوں دکھاتے ہیں اس گریڈ 21 والے کو شرم آنی چاہیے۔‘
اس بندے کو چاہیے کہ ہیلمٹ پہن لے پولیس والا اسی کی بہتری کے لیے کہہ رہا ہے اور پتہ نہیں جب قانون کی بات کی جائے تو بندے اپنی گرمی کیوں دکھاتے ہیں اس گریڈ 21 والے کو شرم انی چاہیے
— Mahmood khan (@Mahmood52153556) November 24, 2023