حزب اللہ کے نائب سربراہ شیخ نعیم قاسم نے کہا ہے کہ اسرائیلی دھمکیاں گروپ کو ہتھیار ڈالنے پر مجبور نہیں کر سکتیں۔
نعیم قاسم نے کہا کہ ہم اس وقت تک اپنے ہتھیار نہیں ڈالیں گے جب تک اسرائیلی جارحیت بند نہیں ہوتی۔ انہوں نے یہ بات اتوار کے روز بیروت کے جنوبی نواحی علاقے میں عاشورہ کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ یہ علاقہ حزب اللہ کا مضبوط گڑھ سمجھا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: ایران اسرائیل جنگ میں مداخلت کی تو امریکی اڈے نشانہ بنیں گے، عراقی حزب اللہ کی امریکا کو دھمکی
یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکا کے خصوصی ایلچی ٹام باراک پیر کو بیروت پہنچنے والے ہیں جو حزب اللہ کو سال کے آخر تک غیر مسلح کرنے کے مطالبے پر لبنان کا باضابطہ جواب حاصل کریں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان شدید لڑائی کے بعد نومبر میں جنگ بندی ہوئی تھی۔ تاہم اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ اب بھی حزب اللہ کے اہداف کو نشانہ بنا رہا ہے کیونکہ لبنان تنظیم کو غیر مسلح کرنے میں ناکام رہا ہے۔
لبنانی حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے عسکری ڈھانچے کو ختم کرنے کے اقدامات شروع کر دیے ہیں تاہم حزب اللہ کی موجودگی اب بھی اسرائیل کے لیے خطرہ سمجھی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: ایران کے اسرائیل پر ایک بار پھر میزائل حملے، حزب اللہ کا ایران کی حمایت کا اعلان
جنگ بندی معاہدے کے مطابق حزب اللہ کو اپنی فورسز اسرائیلی سرحد سے 30 کلومیٹر دور لیتانی دریا کے شمال میں منتقل کرنا تھا جبکہ اسرائیل کو مکمل طور پر لبنان سے اپنی فوجیں واپس بلانی تھیں مگر اسرائیلی فوج اب بھی بعض ‘اسٹریٹجک’ مقامات پر موجود ہے۔