وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ عمران خان جیل میں ڈٹے ہوئے ہیں اور آنے والی نسلوں کے لیے جہاد کررہے ہیں، ہم ان کی ہدایات کے مطابق اپنی تحریک کا آغاز کرنے جارہے ہیں جو 5 اگست تک عروج پر ہوگی۔ لاہور میں ہونے والی میٹنگ میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائےگا۔
لاہور کے لیے جاتے ہوئے جہلم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ملک میں اس وقت کوئی قانونی کی حکمرانی نہیں، جس کی لاٹھی اس کی بھینس والا قانون نافذ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب اسمبلی کے معطل ارکان سے اظہارِ یکجہتی کے لیے خیبرپختونخوا کا قافلہ لاہور روانہ
علی امین گنڈاپور نے کہاکہ ہماری تحریک تو پہلے روز سے ہی جاری ہے، حکمرانوں نے ہمارے کارکنوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے اور ان پر گولیاں چلائیں۔
انہوں نے کہاکہ ہم لاہور میں ایک میٹنگ کرنے جارہے ہیں جس میں آئندہ کی حکمت عملی طے کی جائےگی، کیوں کہ خیبرپختونخوا میں تو ہماری حکومت ہے، لیکن دیگر صوبوں میں حالات مختلف ہیں۔
وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہم احتجاجی تحریک کے حوالے سے ایک جامع لائحہ عمل تشکیل دیں گے اور اپنے حقوق کے لیے باہر نکلیں گے۔
علی امین گنڈاپور نے کہاکہ حکمران عمران خان کے بیٹوں کی پاکستان آمد سے خوفزدہ ہیں، انہیں آنے سے کوئی نہیں روک سکتا کیوں کہ ان پر کوئی ایف آئی آر درج نہیں۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان کے بیٹوں کو گرفتار کرنے کی باتیں بے شرمی کی انتہا ہے، حکومت دنیا کو یہ بتا رہی ہے کہ پاکستان میں کوئی رول آف لا نہیں، یہ دن بدن مزید ایکسپوز ہورہے ہیں۔
وزیراعلیٰ نے کہاکہ عمران خان کے بیٹے اپنے والد کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے آرہے ہیں، جبکہ اعتراض کرنے والے خود موروثی سیاست کو فروغ دے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اس بار پی ٹی آئی کی تحریک پچھلی تحریکوں سے بالکل مختلف ہوگی، رؤف حسن
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا سے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی قیادت میں قافلہ لاہور کی جانب رواں دواں ہے، جس میں تحریک انصاف کے پارلیمنٹیرینز شامل ہیں۔