خیبرپختونخوا حکومت نے مالی بحران سے نمٹنے اور غیر ضروری اخراجات پر قابو پانے کے لیے سخت کفایت شعاری پالیسی نافذ کردی ہے۔ اس سلسلے میں محکمہ خزانہ نے باقاعدہ اعلامیہ جاری کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کفایت شعاری پالیسی کے اقدامات پر عملدرآمد کا فیصلہ
جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سرکاری خرچ پر بیرونِ ملک ورکشاپس، سیمینارز، تربیتی کورسز، ہوٹل میں منعقدہ ورکشاپس اور علاج معالجے جیسے اخراجات پر مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے۔
سرکاری ادارے صرف انہی اخراجات کے مجاز ہوں گے جو پہلے سے جاری شدہ فنڈز کی حدود میں ہوں، جب کہ کوئی بھی نیا مالی بوجھ یا اضافی ادائیگی ممنوع قرار دی گئی ہے۔
محکمہ خزانہ نے تمام سرکاری محکموں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے بینک اکاؤنٹس میں موجود رقوم فوراً سرکاری اکاؤنٹ ون میں منتقل کریں، رقم نجی یا علیحدہ بینک اکاؤنٹ میں رقم رکھنے پر مکمل پابندی ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: کفایت شعاری مہم، اسپیکر قومی اسمبلی کا سیکرٹریٹ کے اخراجات میں کمی کا فیصلہ
اعلامیہ میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ گزشتہ 3 سالوں کے دوران مرمت شدہ عمارتوں اور سڑکوں پر دوبارہ فنڈز مختص نہیں کیے جا سکیں گے۔ گاڑیوں کی خریداری پر بھی سختی سے پابندی عائد کی گئی ہے، تاہم ہنگامی نوعیت کی گاڑیوں جیسا کہ ایمبولینس، فائر بریگیڈ، ٹریکٹر، بسیں، ریسکیو یونٹس، کشتیاں اور قیدیوں کی نقل و حمل کی گاڑیوں کی خریداری کی اجازت ہوگی۔