توہینِ مذہب سے متعلق مقدمات کی شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کو یقینی بنانے کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت کو ایک تحقیقاتی کمیشن قائم کرنے کی ہدایت جاری کردی۔
یہ بھی پڑھیں: توہین مذہب معاملہ، سپریم کورٹ میں نظرثانی درخواست آج دائر اور آج ہی سماعت
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے ان درخواستوں پر سماعت کی جن میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ توہینِ مذہب کے حساس نوعیت کے مقدمات میں سچ اور جھوٹ کی جانچ کے لیے ایک بااختیار کمیشن تشکیل دیا جائے۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد درخواستوں کو منظور کرتے ہوئے حکم دیا کہ حکومت 30 دن کے اندر کمیشن تشکیل دے۔
یہ بھی پڑھیں: ’توہین مذہب کے کیسز میں جرم ثابت ہونے اور انصاف کو اپنا رستہ لینے دینا چاہیے‘
عدالتی حکم میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کمیشن اپنی کارروائی 4 ماہ کے اندر مکمل کرے، تاہم اگر ضرورت محسوس ہو تو اضافی وقت کے لیے عدالت سے رجوع کیا جا سکتا ہے۔