چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے وزیر اعظم شہباز شریف کی ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے ان سے چند سوالات پوچھے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے وزیر اعظم شہباز شریف کی ٹوئٹ کا جواب دیتے ہوئے کیا لکھا کہ ’میں شہباز شریف سے ایک ایسے شخص کے طور چند سوالات پوچھنے کی ہمت کرسکتا ہوں، جس شخص پر گزشتہ چند مہینوں میں 2قاتلانہ حملے ہو چکے ہیں۔‘
کیا ایک ایسے شخص، جو گزشتہ چند ماہ کے دوران دو قاتلانہ حملوں کا نشانہ بنا،کے طور پر میں شہبازشریف سےدرج ذیل سوالات پوچھنے کی جسارت کرسکتاہوں ؛
1۔ بطور پاکستانی شہری کیا مجھے یہ حق حاصل ہے کہ میں ان لوگوں کو نامزد کروں جو میرے خیال کےمطابق مجھ پر قاتلانہ حملے کے ذمہ دار تھے؟ pic.twitter.com/rNTBPe5IjD
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 8, 2023
عمران خان نے وزیراعظم شہباز شریف سے سوال کیا ہے کہ ’کیا مجھے بحیثیت شہری ان لوگوں کو نامزد کرنے کا حق ہے جنہیں میں سمجھتا ہوں کہ مجھ پر قاتلانہ حملوں کے ذمہ دار ہیں؟ مجھے میرے قانونی اور آئینی حق سے کیوں محروم کیا گیا؟‘
چیئرمین تحریک انصاف پوچھتے ہیں کہ ’کیا شہباز شریف کی ٹویٹ کا مطلب یہ ہے کہ افسران قانون سے بالاتر ہیں یا وہ جرم نہیں کر سکتے؟ ایف آئی آر درج کرنے کے لیے اگر ہم الزام لگاتے ہیں کہ ان میں سے کسی نے جرم کیا ہے تو ادارے کو کیسے بدنام کیا جا رہا ہے؟ پنجاب میں پی ٹی آئی کی حکومت کے دوران وزیر آباد جے آئی ٹی کو سبوتاژ کرنے والا کون اتنا طاقتور تھا؟‘
ISIکےلوگوں کی وہاں موجودگی کا مقصدکیاتھا اور انکا جوڈیشل کمپلیکس میں کام ہی کیا تھا؟
اگر شہباز شریف ان سوالات کےسچ پر مبنی جوابات دیں سکیں تو ان سب سےایک ہی طاقتورشخص+اس کےساتھیوں کاسراغ ملےگا جو سب قانون سےبالاتر ہیں۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 8, 2023
انہوں نے لکھا کہ ’میری پیشی سے پہلے شام کو اسلام آباد کی انتظامیہ نے جوڈیشل کمپلیکس پر قبضہ کیوں کیا؟ آئی ایس آئی کے اہلکار سی ٹی ڈی اور وکلا کے بھیس میں کیوں تھے؟ مقصد کیا تھا اور آئی ایس آئی کا کمپلیکس میں کیا کام تھا؟‘
عمران خان نے کہا کہ ’جب شہباز شریف سچائی سے ان سوالوں کا جواب دے سکتا ہے تو سبھی اس کی طرف اشارہ کریں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ایک طاقتور آدمی اور اس کے ساتھی سب قانون سے بالاتر ہیں۔ پھر اب وقت آگیا ہے کہ ہم باقاعدہ اعلان کریں کہ پاکستان میں صرف جنگل کا قانون ہے یعنی جس کی لاٹھی اس کی بھینس ہے۔‘
چنانچہ وقت آگیا ہے کہ ہم باضابطہ اعلان کریں کہ پاکستان میں محض جنگل ہی کا قانون رائج ہے جہاں جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا اصول کارفرماہے۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 8, 2023
واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے اتوار کے روز اپنی ٹوئٹ میں کہا تھا کہ عمران خان اپنے معمولی سیاسی فائدے کی خاطر پاک فوج اور انٹیلی جنس ایجنسی کے افسران کو بدنام کر رہے ہیں جسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عمران خان کا دھمکیاں دینے کا عمل انتہائی قابل مذمت ہے۔
یہ بھی پڑھیںhttp://عمران خان پاک فوج اور انٹیلی جنس ایجنسی کے افسران کو بدنام کرنے سے باز رہیں: شہباز شریف
اس کے علاوہ سابق صدر مملکت آصف زرداری نے بھی عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان اداروں کو بدنام کرنے کی ہر حد کو عبور کرچکا ہے جسے اب مزید برداشت نہیں کیا جائے گا۔