بلوچستان کے ضلع قلات کے علاقے نمرغ میں کراچی سے کوئٹہ جانے والی مسافر کوچ پر فتنہ الہندوستان کے دہشتگردوں نے اندھا دھند فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔
حملے کے بعد پولیس اور ریسکیو ٹیمیں فوری طور پر جائے وقوعہ کی جانب روانہ ہوگئیں، جبکہ زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں دہشتگردی کی صورتحال سنگین، رواں سال کے پہلے 6 ماہ میں 45 فیصد اضافہ
ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ افسوس ناک واقعے میں 3 مسافر شہید اور 7 زخمی ہوئے۔ ان کے مطابق حملہ اس وقت ہوا جب مسافر کوچ کراچی سے کوئٹہ جا رہی تھی۔
انہوں نے مزید کہاکہ سیکیورٹی ادارے، ضلعی انتظامیہ اور امدادی ٹیمیں فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ چکی ہیں، اور علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔
شاہد رند کے مطابق زخمیوں کو ضلعی ہیڈکوارٹر اسپتال قلات منتقل کیا جا رہا ہے، جہاں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اور طبی عملہ ہائی الرٹ پر ہے۔
حکام نے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں جبکہ حملہ آوروں کی تلاش کے لیے سیکیورٹی اقدامات مزید سخت کردیے گئے ہیں۔
دہشتگردوں کا بے گناہ اور معصوم مسافروں کو نشانہ بنانا انتہائی بزدلانہ فعل ہے، محسن نقوی
دوسری جانب وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے قلات کے قریب مسافر بس پر فتنہ الہندوستان کے دہشتگردوں کی فائرنگ و حملے کی مذمت کی ہے۔
وزیرداخلہ محسن نقوی نے واقعہ میں 3 مسافروں کے جاں بحق ہونے کے واقعہ پر اظہار افسوس کیا۔
وزیرداخلہ محسن نقوی نے زخمی مسافروں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کرے ہوئے کہاکہ فتنہ الہندوستان کے دہشتگردوں کا بے گناہ اور معصوم مسافروں کو نشانہ بنانا انتہائی بزدلانہ فعل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فتنہ الہندوستان کے بلوچستان میں دہشتگرد حملے، مزید شواہد سامنے آگئے
محسن نقوی نے کہاکہ فتنہ الہندوستان کے دہشتگرد سافٹ ٹارگٹ کو نشانہ بنا کر امن کو سبوتاژ کرنے کی گھناؤنی سازش کررہے ہیں۔ قوم کی حمایت سے بھارتی اسپانسرڈ دہشتگردوں کی ہر سازش کو ناکام بنائیں گے۔