اداکارہ حمیرا اصغر کی موت، والدین نے قتل کا شبہ ظاہر کر دیا، بیٹی سے لاتعلقی کی خبروں کی تردید

جمعرات 17 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اداکارہ حمیرا اصغر کی پراسرار موت کے بعد ان کے والدین نے خاموشی توڑتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس واقعے کو محض حادثہ نہیں سمجھتے بلکہ بیٹی کے قتل کا شبہ ظاہر کرتے ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے اس تاثر کو بھی رد کر دیا کہ انہوں نے بیٹی سے لاتعلقی اختیار کی تھی یا مالی طور پر وہ مشکلات کا شکار تھیں۔

یہ بھی پڑھیں:اداکارہ حمیرا اصغر کیس: تحقیقات میں سی ٹی ڈی کی مدد، موبائل ڈیٹا تجزیے کے لیے حوالے

بیٹی کی لاش وصول نہ کرنے کی خبر بے بنیاد ہے

حمیرا کے والد ڈاکٹر اصغر نے ایک نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ یہ بات درست نہیں کہ ہم نے بیٹی کی لاش لینے سے انکار کیا۔ جیسے ہی قانونی کارروائی مکمل ہوئی، میں نے اپنے بیٹے کو کراچی بھیجا تاکہ وہ لاش وصول کرے۔ ہمیں پولیس نے اس وقت اطلاع دی جب رشتہ داروں نے رابطہ کیا۔

موت کی وجوہات مشکوک لگتی ہیں

ڈاکٹر اصغر نے شک ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ میں خود کراچی نہیں گیا، مگر مجھے لگتا ہے کچھ خوفناک واقعہ پیش آیا۔ لاش اوندھے منہ ملی اور فلیٹ کے دروازے بھی مشکوک حالت میں تھے۔ جس نے یہ کیا، وہ خدا سے نہیں ڈرتا۔

یہ بھی پڑھیں:حمیرااصغر کا گھر والوں سے کیا اختلاف ہوا، بڑا بھائی جنازے میں کیوں نہیں آیا؟ وجہ سامنے آگئی

انہوں نے سندھ پولیس کی کارروائی کو سراہتے ہوئے کہا کہ پولیس ذمہ داری سے اپنا کام کر رہی ہے۔

مالی مشکلات کی تردید

ڈاکٹر اصغر نے بیٹی کے مالی طور پر کمزور ہونے کے تاثر کو رد کرتے ہوئے کہا کہ وہ اچھی آمدنی حاصل کر رہی تھی اور مالی طور پر مستحکم تھی۔ اس کے کمرے سے مہنگے اور نئے کپڑے بھی ملے۔ اگر کوئی بل یا کرایہ ادا نہیں ہوا تو وہ یقینی طور پر اس کی موت کے بعد کا معاملہ ہوگا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ حمیرا یتیم بچوں کی فلاح کے لیے کام کرتی تھیں اور کبھی بھی خاندانی جائیداد میں حصہ مانگنے جیسی چھوٹی بات نہیں کی۔

آخری رابطہ اگست 2024 میں ہوا

حمیرا کی والدہ نے بتایا کہ اگست 2024 کے آخر میں بیٹی سے آخری بار بات ہوئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:حمیرا اصغر کیس میں نیا انکشاف، 2 مختلف شناختی کارڈ منظرِ عام پر آگئے

انہوں نے مزید بتایا کہ اس نے کہا کہ اس کی موبائل سمز بلاک ہو رہی ہیں اور کوئی اسے ہراساں کر رہا ہے، لیکن اس نے تفصیل نہیں بتائی۔ اس کے بعد فون بند ہو گیا۔ میں کوشش کرتی رہی مگر کراچی میں کوئی نہیں تھا جس سے مدد لیتی۔

انہوں نے کہا کہ ابتدا میں انہیں لگا کہ شاید بیٹی ترکی چلی گئی ہو، مگر دل میں بےچینی محسوس ہوتی رہی، پھر اچانک ٹی وی پر خبر دیکھی، جو ان کے لیے ایک بڑا صدمہ تھا۔

شوبز میں جانے کی اجازت تھی

خاندان کے مطابق حمیرا نے والدین کی مکمل اجازت سے شوبز کی دنیا میں قدم رکھا تھا۔

اس حوالے سے حمیرا کے والد کا کہنا تھا کہ اس کی دلچسپی شروع سے فنون لطیفہ میں تھی۔ این سی اے میں تعلیم حاصل کی، پھر انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں گئی۔ میں نے اس کی حوصلہ افزائی کی۔

والدین نے میڈیا پر چلنے والی ان خبروں کو بھی مسترد کیا کہ ان کے بیٹی سے تعلقات خراب تھے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہر 2-3 ماہ بعد گھر آتی تھی، اور ہمارے ساتھ رابطے میں رہتی تھی۔

یاد رہے کہ اداکارہ حمیرا اصغر کی لاش 8 جولائی 2025 کو کراچی کے ڈی ایچ اے فیز IV میں واقع ایک فلیٹ کے اسٹور روم سے ملی، جہاں وہ 2018 سے تنہا رہ رہی تھیں۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق موت کو تقریباً دس ماہ ہو چکے تھے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کی وفات اکتوبر 2024 میں ہوئی۔

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

بنگلہ دیش میں 5.7 شدت کا زلزلہ، ڈھاکہ میں ہلچل

انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی، الیکشن کمیشن کی جانب سے وزراء کو نوٹس جاری

افغانستان میں دہشتگرد تنظیموں کے بڑھتے اثر و رسوخ پر روس کی وارننگ

یورپی یونین فورم کے موقع پر اسحاق ڈار کی سفارتی سرگرمیاں تیز، ڈچ وزیر خارجہ سے اہم ملاقات

سیکیورٹی خدشات: جعفر اور بولان ایکسپریس جیکب آباد میں روک دی گئیں

ویڈیو

شیخ حسینہ واجد کی سزا پر بنگلہ دیشی عوام کیا کہتے ہیں؟

راولپنڈی میں گرین انیشی ایٹیو کے تحت الیکٹرو بس سروس کا باضابطہ آغاز

پختون قوم پرست جماعت عوامی نیشنل پارٹی کے مستقبل کو کتنا خطرہ ہے؟

کالم / تجزیہ

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت

افغان، بھارت تجارت: طالبان ماضی سے کیوں نہیں سیکھ پا رہے؟