وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ اسلام آباد، لاہور اور چکوال سمیت پنجاب اور شمالی علاقوں میں شدید بارشیں ہوئیں تاہم بروقت اقدامات کی وجہ سے بڑے پیمانے پر نقصانات سے بچاؤ ممکن ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: مون سون: پنجاب میں بارشوں نے متعدد جانیں لے لیں، ملک بھر میں اب تک 150 سے زائد اموات
انہوں نے یہ بات نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینٹر کے دورے کے موقعے پر کی جہاں انہیں ملک بھر میں ہونے والی موسلا دھار بارشوں، سیلابی صورت حال اور حفاظتی اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
وزیراعظم نے کہا کہ حالیہ بارشوں کے دوران کلاؤڈ برسٹ سے غیر معمولی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا اور آئندہ دنوں میں بھی اسی نوعیت کے مزید واقعات کا اندیشہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ممکنہ خطرات سے نمٹنے کے لیے ابھی سے مؤثر تیاری ضروری ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ تمام صوبے صورتحال کا مؤثر انداز میں سامنا کر رہے ہیں لیکن ہمیں آئندہ ممکنہ چیلنجز کے لیے بھی مکمل تیار رہنا ہو گا۔
مزید پڑھیے: وادی جہلم میں کلاؤڈ برسٹ، ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے نقصان کی تفصیل جاری کردی
وزیراعظم نے بارشوں کے باعث ہونے والے جانی و مالی نقصانات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ عوام کی سلامتی، امداد اور بحالی کے لیے ہر ممکن وسائل بروئے کار لائے جائیں۔
چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر نے وزیراعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اس سال مون سون کی مجموعی شدت گزشتہ سال کے مقابلے میں 60 سے 70 فیصد زیادہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سال معمول سے 2 سے 3 اسپیل کا اضافہ ہوا ہے اور اب تک 178 انسانی جانوں کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ 500 زخمی ہیں۔
مزید پڑھیں: ملک میں سیلابی صورتحال، پاک فوج کا وسیع پیمانے پر فضائی ریسکیو آپریشنز جاری
وزیراعظم نے وفاقی و صوبائی اداروں کے درمیان مربوط کوآرڈینیشن کو یقینی بنانے اور عوام کو بروقت آگاہی فراہم کرنے پر بھی زور دیا۔