چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی جانب سے فوجی افسران کو تنقید کا نشانہ بنانے پر پاک فوج کے ترجمان کا رد عمل سامنے آ گیا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے بغیر کسی ثبوت کے ایک حاضر سروس اعلیٰ فوجی افسر پر انتہائی غیر ذمہ دارانہ اور بے بنیاد الزامات عائد کیے ہیں جو من گھڑت اور بدنیتی پر مبنی ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق تمام الزامات انتہائی افسوس ناک، قابل مذمت اور ناقابل قبول ہیں۔
ترجمان کے مطابق پچھلے ایک سال سے فوجی اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے اہلکاروں کو سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے اشتعال انگیزی اور سنسنی خیز پروپیگنڈے کے ذریعے نشانہ بنایا جارہا ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ ہم متعلقہ سیاسی رہنما سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ قانونی راستے کا سہارا لیں اور جھوٹے الزامات لگانا بند کریں۔ ادارہ واضح طور پر جھوٹے اور غلط بیانات اور پروپیگنڈے کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
فواد چوہدری نے آئی ایس پی آر کی پریس ریلیز کو حیران کن قرار دے دیا
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کی گئی پریس ریلیز حیران کن ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ اگر عمران خان سمجھتے ہیں کہ ان پر قاتلانہ حملے میں کوئی آفیسر ملوث ہیں تو آزادانہ اور شفاف تحقیقات کے ذریعے ان کو مطمئن کیا جانا چاہیے۔
ISPR نے حیران کن پریس ریلیز جاری کی ہے، اگر عمران خان سمجھتے ہیں کہ ان پر قاتلانہ حملہ میں کوئ آفیسر ملوث ہیں تو آزادانہ اور شفاف گتحقیقات کے ذریعے ان کو مطمئن کیا جانا چاہئے کہ ایسا نہیں ہے، لیکن الزام کی تحقیقات سے انکار اور ایسی پریس ریلیز سے آپ بتا رہے ہیں کہ پاکستان میں آپ…
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) May 8, 2023
فواد چوہدری نے کہا کہ الزام کی تحقیقات سے انکار اور ایسی پریس ریلیز سے آپ بتا رہے ہیں کہ پاکستان میں آپ قانون سے بالا تر ہیں۔ ایسے رویے قوموں کے لیے تباہ کن ہوتے ہیں۔
آئی ایس پی آر کے بیان سے اتفاق کر تا ہوں: اسد عمر
اس کے علاوہ پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل اسد عمر نے کہا ہے کہ میں آئی ایس پی آر کے بیان سے مکمل اتفاق کرتا ہوں۔ الزامات کے حل کے لیے قانونی راستہ اختیار کیا جائے۔
Totally agree with ISPR that a legal recourse should be taken to resolve the allegations . Imran khan has tried to do that by filing an FIR and approaching the supreme court. The institution supporting that legal recourse would be a very positive step forward #BehindYouSkipper
— Asad Umar (@Asad_Umar) May 8, 2023
اپنی ایک ٹوئٹ میں ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے ایف آئی آر درج کرانے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ اس قانونی راستے کی حمایت کرنے والے ادارے کا یہ مثبت قدم ہو گا۔
عمران خان نے کیا کہا تھا؟
واضح رہے کہ پیر کے روز ٹوئٹر پر شہباز شریف سے کچھ سوالات پوچھتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ کیا مجھے بحیثیت شہری ان لوگوں کو نامزد کرنے کا حق ہے جنہیں میں سمجھتا ہوں کہ مجھ پر قاتلانہ حملوں کے ذمہ دار ہیں؟ مجھے میرے قانونی اور آئینی حق سے کیوں محروم کیا گیا؟
پی ٹی آئی چیئرمین نے لکھا کہ ’کیا شہباز شریف کی ٹویٹ کا مطلب یہ ہے کہ افسران قانون سے بالاتر ہیں یا وہ جرم نہیں کر سکتے؟ ایف آئی آر درج کرنے کے لیے اگر ہم الزام لگاتے ہیں کہ ان میں سے کسی نے جرم کیا ہے تو ادارے کو کیسے بدنام کیا جا رہا ہے؟ پنجاب میں پی ٹی آئی کی حکومت کے دوران وزیر آباد جے آئی ٹی کو سبوتاژ کرنے والا کون اتنا طاقتور تھا؟‘
انہوں نے لکھا کہ ’میری پیشی سے پہلے شام کو اسلام آباد کی انتظامیہ نے جوڈیشل کمپلیکس پر قبضہ کیوں کیا؟ آئی ایس آئی کے اہلکار سی ٹی ڈی اور وکلا کے بھیس میں کیوں تھے؟ مقصد کیا تھا اور آئی ایس آئی کا کمپلیکس میں کیا کام تھا؟‘
اس سے قبل ہفتے کے روز چیف جسٹس کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے نکالی گئی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا تھا کہ مجھے دو مرتبہ قتل کرنے کی کوشش کی گئی جس کے پیچھے میجر جنرل فیصل نصیر تھا۔ اعظم سواتی پر تشدد اور ارشد شریف کے قتل کے پیچھے بھی یہی شخص تھا۔ بلاول کے کہنے پر جنرل باجوہ نے آئی ایس آئی کا کراچی میں سیکٹر کمانڈر تبدیل کیا۔
یہ بھی پڑھیں عمران خان پاک فوج اور انٹیلی جنس ایجنسی کے افسران کو بدنام کرنے سے باز رہیں: شہباز شریف
عمران خان کی جانب سے فوج کو تنقید کا نشانہ بنانے پر اتوار کے روز وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا تھا کہ عمران خان اپنے معمولی سیاسی فائدے کی خاطر پاک فوج اور انٹیلی جنس ایجنسی کے افسران کو بدنام کر رہے ہیں جسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عمران خان کا دھمکیاں دینے کا عمل انتہائی قابل مذمت ہے۔
Imran Niazi's act of routinely maligning and threatening Pakistan Army and Intelligence Agency for the sake of petty political gains is highly condemnable. His leveling of allegations without any proof against Gen Faisal Naseer and officers of our Intelligence Agnecy cannot be…
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) May 7, 2023
اتوار کے روز ہی سابق صدر مملکت آصف زرداری نے بھی اپنے بیان میں عمران خان کے بیانات کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان اداروں کو بدنام کرنے کی ہر حد کو عبور کرچکا ہے جسے اب مزید برداشت نہیں کیا جائے گا۔
پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کے صدر اور سابق صدر مملکت آصف علی زرداری کا بیان
ایک شخص اداروں کو بدنام کرنے کی ہر حد کو عبور کرچکا ہے جسے اب مزید برداشت نہیں کیا جائے گا، صدر زرداری
اداروں کو بدنام کرنے کی کوشش نے ایک شخص کا حقیقی چہرہ بے نقاب کردیا ہے، صدر زرداری
بس بہت… pic.twitter.com/p8UZgskSCM
— PPP (@MediaCellPPP) May 7, 2023
یہ بھی پڑھیں عمران خان اداروں کو بدنام کرنے کی ہر حد عبور کر چکا، مزید برداشت نہیں کریں گے: آصف زرداری