پاکستانیوں نے آن لائن خریداری اور خدمات پر کتنے ارب روپے خرچ کیے؟ تفصیلات جاری

ہفتہ 19 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ایشین ڈیولپمنٹ بینک نے سال 2023 کے لیے ‘پاکستان ڈیجیٹل ایکوسسٹم’ پر مبنی رپورٹ جاری کر دی ہے جس میں ملک میں ڈیجیٹل خریداری کے رجحانات اور اخراجات کی تفصیلات بیان کی گئی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق سال 2023 میں پاکستانی صارفین نے آن لائن شاپنگ پر بے دریغ خرچ کیا اور مجموعی طور پر 10 ارب 42 کروڑ ڈالر خرچ کیے۔ ان میں سے 5 ارب 45 کروڑ ڈالر آن لائن ذریعے سے مصنوعات کی خریداری پر جبکہ 4 ارب 30 کروڑ ڈالر مختلف خدمات حاصل کرنے پر صرف کیے گئے۔ اس کے علاوہ سبسکرپشن میڈیا جیسے نیٹ فلکس، اسپاٹیفائی وغیرہ پر 59 کروڑ ڈالر خرچ کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیے: قربانی کے جانوروں کی آن لائن خریداری میں ہونے والے فراڈ سے کیسے بچا جائے؟

مصنوعات کی خریداری میں سب سے زیادہ خرچ الیکٹرانکس پر کیا گیا جو کہ 3 ارب 25 کروڑ ڈالر رہا۔ اس کے بعد فیشن پر ایک ارب 6 کروڑ ڈالر، بیوٹی مصنوعات پر 32 کروڑ ڈالر، خوراک پر 17 کروڑ ڈالر، اور دواؤں پر 11 کروڑ ڈالر خرچ کیے گئے۔

رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان میں 90 فیصد سے زائد ای کامرس ادائیگیاں ‘کیش آن ڈیلیوری’ کے ذریعے ہوتی ہیں جس کی بڑی وجہ خریداروں کا آن لائن مرچنٹس پر عدم اعتماد ہے۔

خدمات کے شعبے میں سب سے بڑا خرچ ہوائی جہاز کے ٹکٹوں پر ہوا جو 2 ارب 30 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا۔ ٹرین کے ٹکٹوں پر پاکستانیوں نے 24 کروڑ 50 لاکھ ڈالر، کرایے کی گاڑیوں پر 28 کروڑ 75 لاکھ ڈالر، ہوٹل بکنگ پر 69 کروڑ ڈالر، اور پیکج ہالیڈے پر 62 کروڑ ڈالر صرف کیے گئے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

بنوں میں بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کا صفایا، سیکیورٹی فورسز کی مشترکہ کارروائی میں 8 دہشتگرد ہلاک

پاکستان ریلوے کو بین الاقوامی معیار کے مطابق جدید، محفوظ اور مسافر دوست بنایا جائے، وزیراعظم شہباز شریف

جماعت اسلامی کے ‘بدل دو نظام’ اجتماع کے دوسرے روز کیا سرگرمیاں ہورہی ہیں؟

27ویں آئینی ترمیم کیخلاف وکلا کنونشن بار قیادت کے اختلافات کا شکار ہونے کے بعد سڑک پر منعقد

گلوبلائزیشن کے دور میں تعلیمی پروگراموں کو عالمی تقاضوں کے مطابق وسعت دینا ناگزیر: وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت