قربانی کے جانوروں کی آن لائن خریداری میں ہونے والے فراڈ سے کیسے بچا جائے؟

منگل 3 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

عیدالاضحیٰ پر پاکستان سمیت دنیا بھر میں لاکھوں جانور قربان کیے جاتے ہیں۔ اس موقع پر ہر شہر میں مویشی منڈیاں سجتی ہیں، جہاں بیوپاری جانور فروخت کرتے ہیں اور لوگ منڈی جا کر اپنی پسند کے جانور خریدتے ہیں۔ تاہم وقت کے ساتھ ساتھ جہاں زندگی کے دیگر شعبوں میں آن لائن سہولیات کا رجحان بڑھا ہے، وہیں قربانی کے جانوروں کی خریداری بھی اب انٹرنیٹ کے ذریعے کی جا رہی ہے۔

منڈیوں کی بھیڑ، گندگی اور سودے بازی کی جھنجھٹ سے بچنے کے لیے بہت سے لوگ اب آن لائن خریداری کو ترجیح دیتے ہیں، جس میں وہ جانور کی تصاویر یا ویڈیوز دیکھ کر گھر بیٹھے آرڈر دیتے ہیں۔ لیکن جہاں یہ سہولت فائدہ مند ہے، وہیں اس کے کچھ نقصانات اور فراڈ کے خطرات بھی موجود ہیں۔

عام فراڈ اور ان سے بچاؤ کے طریقے:

01: مختلف جانور کی ترسیل

اکثر ایسا ہوتا ہے کہ تصویر یا ویڈیو میں کوئی اور جانور دکھایا جاتا ہے، لیکن جب جانور خریدار کے گھر پہنچتا ہے تو وہ اس سے مختلف نکلتا ہے۔ چونکہ اکثر ادائیگی پہلے کی جا چکی ہوتی ہے، اس لیے خریدار کے پاس شکایت کا مؤثر راستہ نہیں ہوتا۔ اس سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ خریدار ادائیگی سے قبل ویڈیو کال پر جانور کو خود دیکھے، خاص طور پر اس وقت جب جانور کو گاڑی میں لوڈ کیا جا رہا ہو، تاکہ اس بات کی تصدیق ہو جائے کہ بھیجا گیا جانور وہی ہے جو دکھایا گیا تھا۔

02: جانور کو بڑا دکھانے کا فریب

کچھ بیوپاری جانور کو اونچی جگہ کھڑا کرکے یا تصویر کو ایڈٹ کرکے اسے بڑا، بھاری اور قیمتی ظاہر کرتے ہیں۔ اس دھوکے سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ خریدار بیوپاری سے ویڈیو یا تصویر اس طرح منگوائے جس میں وہ خود جانور کے ساتھ کھڑا ہو۔ ساتھ ہی، لائیو ویڈیو کال کے ذریعے جانور کو چاروں طرف سے دیکھنا چاہیے تاکہ سائز، جسامت اور حالت کی درست معلومات حاصل ہو سکیں۔

مزید پڑھیں: قربانی کے جانور بیچنے کے نام پر آن لائن ٹھگ سرگرم

03: نر یا مادہ جانور کا ابہام

کبھی کبھار جانوروں کی تصاویر یا ویڈیوز اس انداز میں بنائی جاتی ہیں کہ یہ پہچاننا مشکل ہوتا ہے کہ جانور نر ہے یا مادہ۔ بیوپاری اکثر جان بوجھ کر ایسے زاویوں سے ویڈیو دکھاتے ہیں تاکہ مادہ جانور کو نر ظاہر کیا جا سکے، کیونکہ مادہ کی قیمت کم ہوتی ہے اور فروخت مشکل۔ اس فراڈ سے بچنے کے لیے خریدار کو چاہیے کہ وہ واضح طور پر بیوپاری سے جانور کی جنس پوچھے اور پھر ویڈیو کال پر خود جانچ کرے کہ جانور نر ہے یا مادہ۔

آن لائن خریداری میں احتیاط نہ برتی جائے تو دھوکے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے

آن لائن خریداری جہاں وقت، محنت اور سہولت فراہم کرتی ہے، وہیں احتیاط نہ برتی جائے تو دھوکے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس لیے ہمیشہ مستند ذرائع سے خریداری کریں، مکمل تصدیق کے بعد ہی ادائیگی کریں، اور لائیو ویڈیو کال کے ذریعے جانور کو دیکھنا نہ بھولیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp