اسرائیل غزہ جنگ کی کوریج میں دوہرا معیار، ظہران ممدانی بی بی سی پر برس پڑے

پیر 21 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نیویارک اسٹیٹ اسمبلی کے رکن اور نیویارک سٹی کے میئر کے امیدوار ظہران ممدانی نے مشرقِ وسطیٰ کے جاری بحران، بالخصوص اسرائیل غزہ جنگ کی میڈیا کوریج میں برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے بی بی سی پر زبان کے چناؤ میں تعصب کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ادارہ بعض گروہوں کو مخصوص سیاسی رنگ دیتا ہے، جب کہ دوسروں کو جان بوجھ کر غیرجانبدار ظاہر کرتا ہے۔

ممدانی نے اپنے ایک وائرل سوشل میڈیا پوسٹ (X/Twitter) میں لکھا:

’بی بی سی ہمیشہ ’ایرانی حمایت یافتہ حوثی‘، ’حماس کے زیرِ انتظام اسپتال‘ جیسے الفاظ استعمال کرتا ہے، لیکن کبھی ’امریکی حمایت یافتہ اسرائیلی فوج (IDF)‘ یا ’ملزم جنگی مجرم بنیامن نیتن یاہو‘ کیوں نہیں کہتا؟ یہ دہرا معیار کیوں؟‘

میڈیا اداروں کے رویے پر سوال

ممدانی کا مؤقف ہے کہ میڈیا ادارے، خاص طور پر بی بی سی جیسے بااثر پلیٹ فارم، عالمی سامعین کو خبر دیتے وقت الفاظ کے استعمال سے رائے عامہ کو متاثر کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں یا ایران سے وابستہ گروہوں کے لیے ہمیشہ منفی شناختی الفاظ استعمال کیے جاتے ہیں، جبکہ اسرائیلی فوج یا قیادت کو ایسی کسی قسم کی وضاحت سے محفوظ رکھا جاتا ہے، حالانکہ وہ بھی سیاسی حمایت اور متنازع الزامات کے دائرے میں آتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے نیویارک کے میئر امیدوار ظہران ممدانی کو ابتدائی جیت کے بعد اسلاموفوبیا کا سامنا

ممدانی، جو فلسطینیوں کے حقوق کے سرگرم حامی ہیں، بی ڈی ایس (BDS) تحریک کے حمایتی بھی ہیں اور غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں کو “نسل کشی” قرار دیتے ہیں۔

بیانات پر ردعمل اور تنازع

ممدانی کا یہ بیان سوشل میڈیا پر وائرل ہوا، جس بڑی تعداد میں صارفین نے ان کے موقف کی حمایت کی اور کہا کہ آپ واقعی سخت سوالات پوچھ رہے ہیں۔

ظہران ممدانی پر ٹرمپ کی سخت تنقید

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی ممدانی پر تنقید کرتے ہوئے انہیں ’100 فیصد کمیونسٹ پاگل‘ قرار دیا۔
انہوں نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم Truth Social پر لکھا:

‘وہ نیویارک سٹی کے لیے خطرناک ہوں گے۔’

ایک Fox News انٹرویو میں ٹرمپ نے مزید کہا:

‘وہ کمیونسٹ ہیں اور خود اعتراف کرتے ہیں۔ یہ نیویارک کے لیے بہت برا ہوگا۔’

یہ بھی پڑھیے نیویارک میئر کے لیے پہلے مسلمان امیدوار ظہران ممدانی کون ہیں؟

پس منظر

ظہران  مامدانی نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ وہ کسی ایسے ملک کی حمایت نہیں کرتے جو مذہب یا کسی اور بنیاد پر شہریت میں تفریق رکھتا ہو۔ انہوں نے کہا کہ جیسا کہ امریکا میں مساوات کی بات کی جاتی ہے، ایسی ہی برابری دنیا کے ہر ملک میں ہونی چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

’فرینڈشپ ناٹ آؤٹ‘، دہشتگردی ناکام، سری لنکن ٹیم کا سیریز جاری رکھنے پر کھلاڑیوں اور سیاستدانوں کے خاص پیغامات

عراقی وزیرِ اعظم شیاع السودانی کا اتحاد پارلیمانی انتخابات میں سرفہرست

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ