وزیراعظم شہباز شریف نے طبی آلات کی لائسننگ اور رجسٹریشن کے ڈیجیٹل نظام کا افتتاح کردیا

پیر 21 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعظم شہباز شریف نے طبی آلات کی لائسننگ اور رجسٹریشن کے ڈیجیٹل نظام کا افتتاع کردیا ہے۔

طبی آلات کی لائسنسنگ اور رجسٹریشن کے ڈیجیٹل نظام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ’میں وفاقی وزیر صحت اور ڈی جی ڈریپ کو دل کی اتھاہ گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ آج آپ نے یہاں طبی آلات کی لائسنسنگ اور رجسٹریشن کے لیے نظام واضح کیا ہے، جو بھی اس کام میں شامل تھے، سب کو مبارکباد دیتا ہوں۔‘

یہ بھی پڑھیں: ڈریپ کی ادویہ سازوں کے لیے اہم ہدایات جاری

وزیراعظم نے کہا کہ ’ڈریپ، ڈریپ نہیں بلکہ ڈریگ تھا، جو کئی سالوں سے ہر چیز کو ڈریگ کر رہا تھا، جس کی وجہ سب کو معلوم ہے۔‘

انہوں نے کہا ’میں حقیقت بتانا چاہتا ہوں کہ یہ 2010 یا 2011 کی بات ہے کہ پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں اچانک لوگ اللہ کو پیارے ہونا شروع ہو گئے۔ پتا چلا کہ ادارے میں جو ادویات ذخیرہ کی گئی تھیں، ان کی حالت درست نہیں تھی۔ جب مجھے اطلاع ملی تو میں نے ان ادویات کے دو نمونے اکٹھے کروائے۔ ایک نمونہ لندن بھجوایا اور دوسرا فرانس۔‘

وزیراعظم نے مزید کہا کہ ’اس سے پہلے ڈریپ سے رپورٹ آ چکی تھی کہ پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کی ایک مجرمانہ غفلت ہے، کیونکہ ادویات بالکل ٹھیک تھیں، ادارے نے ان کو غلط طریقے سے ہینڈل کیا۔ لیکن جب لندن اور فرانس سے رپورٹس آئیں تو معلوم ہوا کہ یہ تو دل کے امراض کی دوائیاں ہی نہیں تھیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ یہ تو ملیریا کے علاج کی دوائیاں تھیں۔ یہ تھا وہ ڈریپ۔ یہ ماضی کی بات ہے، اس حوالے سے میں مزید کچھ نہیں کہنا چاہتا۔‘

یہ بھی پڑھیں: فارمیسی مالکان کیخلاف ڈریپ ایکٹ کے تحت قانونی کارروائیاں جاری ہیں، وزیر صحت ندیم جان

شہباز شریف نے کہا کہ ’میں سمجھتا ہوں کہ آج اس ڈریپ کو اس مقام تک لانے میں، جس کا افتتاح آج کیا گیا، بڑی محنت ہوئی ہے۔ اس ڈریپ پر پچھلی پی ڈی ایم حکومت میں بھی کام ہوا۔ آج ڈریپ کے بڑے قابل سی ای او آئے ہیں، جو اسی ڈریپ سے ہیں، جس کا مطلب یہ ہے کہ ڈریپ میں بڑے قابل لوگ موجود تھے اور آج انہوں نے اسے اس مقام پر لا کھڑا کیا ہے۔‘

وزیراعظم نے کہا کہ ’وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے بھی دن رات محنت کی ہے اور کر رہے ہیں۔ ان کے میئر کراچی کے دور کی بڑی شہرت تھی۔ اب بھی اندازہ ہو رہا ہے کہ وہ بڑی محنت کر رہے ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’یہ ایک لمبا سفر ہے۔ چند ماہ پہلے مجھے علم ہوا کہ ہمارے ایک دوست ملک کا تحفے میں دیا گیا اسپتال بند پڑا ہے۔ اسی طرح ایک برن یونٹ کئی سال سے بند پڑا تھا۔ جب میں نے مصطفیٰ کمال کو بتایا تو وہ اب اسے بحال کر رہے ہیں۔ یہ سہولیات کبھی تاخیر کا شکار نہیں ہونی چاہییں تھیں۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

مڈغاسکر کی دارالحکومت میں مظاہروں کے بعد کرفیو نافذ

شہباز شریف کی ڈونلڈ ٹرمپ سے تاریخی ملاقات، ’اب پاکستان کو مچھلی کھانے کے بجائے پکڑنے کا طریقہ سیکھنا چاہیے‘

لاہور میں ہیوی وہیکلز ڈرائیونگ ٹریننگ اسکول کا قیام، وزیر اعلیٰ پنجاب کا محفوظ سفر یقینی بنانے کا وژن

ملک کے شمال مشرق میں زلزلے کے جھٹکے، لوگ گھروں سے باہر نکل آئے

ڈیرہ اسماعیل خان: داناسر میں المناک ٹریفک حادثہ، ایک ہی خاندان کے 11 افراد جاں بحق

ویڈیو

’میڈن اِن پاکستان‘: 100 پاکستانی کمپنیوں نے بنگلہ دیشی مارکیٹ میں قدم جمالیے

پولیو سے متاثرہ شہاب الدین کی تیار کردہ الیکٹرک شٹلز چینی سواریوں سے 3 گنا سستی

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

کالم / تجزیہ

بگرام کا ٹرکٖ

مریم نواز یا علی امین گنڈا پور

پاکستان کی بڑی آبادی کو چھوٹی سوچ کے ساتھ ترقی نہیں دی جا سکتی