مخصوص نشستوں پر حلف برداری کیخلاف کیس، وفاقی حکومت اور فریقین کو نوٹس جاری

پیر 21 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پشاور ہائیکورٹ نے مخصوص نشستوں پر حلف برداری کے خلاف درخواست پر وفاقی حکومت، الیکشن کمیشن اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کردیا ہے۔

پشاور ہائیکورٹ میں جسٹس اعجاز انور اور جسٹس محمد فہیم ولی پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے وزیراعلیٰ اور اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی کی جانب سے مخصوص نشستوں پر منتخب ارکان کی حلف برداری کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔

یہ بھی پڑھیں: گورنر ہاؤس میں اراکین اسمبلی کی حلف برداری خلاف آئین ہے، علی امین گنڈاپور کا چیلنج کرنے کا اعلان

دوران سماعت عدالت نے وفاقی حکومت، اٹارنی جنرل، الیکشن کمیشن اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے جواب طلب کر لیا۔

درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ ’الیکشن کمیشن کی ہدایت پر چیف جسٹس نے گورنر کو نامزد کیا تھا، جس پر جسٹس اعجاز انور نے ریمارکس دیے کہ آپ نے اسمبلی اجلاس تو بلایا مگر ممبران سے حلف نہیں لیا۔

یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا اسمبلی کے 115 نومنتخب اراکین نے حلف اٹھا لیا

وکیل نے جواب دیا کہ ’آرٹیکل 65 میں واضح ہے کہ حلف اسمبلی ہال میں لیا جائے گا، ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ وزیراعلیٰ اور اسپیکر نے حلف برداری سے انکار نہیں کیا تھا۔

جسٹس اعجاز انور نے ریمارکس دیے کہ اگر حلف نہیں لیا گیا ہوتا تو آج وہ ارکان سینیٹ انتخابات میں ووٹ کیسے کاسٹ کرتے؟

یہ بھی پڑھیں: پشاور ہائیکورٹ کا گورنر خیبرپختونخوا کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم

جسٹس فہیم ولی نے استفسار کیا کہ وزیراعلیٰ نے کس حیثیت میں درخواست دائر کی؟ وہ کیسے متاثر فریق ہیں؟ جس پر جسٹس اعجاز انور نے کہا کہ اس معاملے میں تو اسپیکر متاثر فریق ہیں، انہیں آنا چاہیے تھا۔

معزز جج نے ریمارکس دیے کہ ’چیف جسٹس ہائیکورٹ کو آئین نے اختیار دیا ہے اور کہا کہ فریقین کا جواب آجائے تو پھر کیس کی مزید سماعت کریں گے، عدالت نے کیس کی سماعت 5 اگست تک ملتوی کردی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp