گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں بی ایل اے اور ٹی ٹی پی جیسی تنظیمیں دہشتگردی پھیلا رہی ہیں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد سے ایک شخص کابل گیا اور سیرینا ہوٹل میں ان کی چائے کی پیالی مشہور ہوئی، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حکومت نے عسکریت پسندوں کو خیبر پختونخوا میں آباد کیا کہ یہ پرامن ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیے: طلال چوہدری نے ٹی ٹی پی کا واٹس ایپ چینل بے نقاب کردیا، عالمی برادری سے کارروائی کا مطالبہ
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ یہاں سے نائب وزیر اعظم اور وزیر داخلہ افغانستان گئے لیکن ہمیں معلوم نہیں کس چیز پہ بات چیت ہوئی کیوں کہ ہمیں بریفنگ نہیں دی گئی۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ ہماری اپنی صوبائی حکومت نے صوبہ عسکریت پسندوں کو ٹھیکے پر دیا ہوا ہے اور ان کے ساتھ ملی ہوئی ہے۔ صوبائی حکومت خود مال بنانے کے چکر میں ہے اور آئے روز ان کے اسکینڈلز سامنے آرہے ہیں۔ کوہستان جیسے اسکینڈلز سامنے آرہے ہیں خود دیکھیں صوبے کا کیا حال ہوگا۔
یہ بھی پڑھیے: کوہستان 40 ارب روپے کرپشن اسکینڈل: 4 ملزمان جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے
گورنر نے تحریک انصاف کے متوقع احتجاج پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پشاور سے ایک بارات لاہور کے ایک فارم ہاؤس میں گئی اور اے ٹی ایم لے کر پشاور آئی۔ صوبائی حکومت ہمیشہ سرکاری جلوس لے کر اسلام آباد جاتی تھی دوسرے صوبوں سے کبھی قافلہ نہیں آیا۔
انہوں نے کہا کہ اگر احتجاج پرامن طریقے سے کریں گے تو کریں نہیں تو کسی کو قانون اپنے ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دیں گے۔