پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے رکن اور سابق گورنر خیبر پختونخوا شاہ فرمان نے اعلان کیا ہے کہ 5 اگست کو عمران خان کی رہائی کے لیے ملک بھر میں یونین کونسل کی سطح سے لے کر شہروں تک احتجاجی مظاہرے ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں:پی ٹی آئی کی حکومت مزید 6 ماہ رہتی تو ملک ڈیفالٹ کرجاتا، اسحق ڈار
وی نیوز سے خصوصی گفتگو میں شاہ فرمان نے کہا کہ 5 اگست عوامی فیصلہ ہو گا۔ لوگ بتائیں گے کہ عمران خان کو رہا کرنا ہے یا نہیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ملک کی 95 فیصد آبادی عمران خان کے ساتھ ہے اور وہ ان کی رہائی چاہتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تحصیل، یونین کونسل اور شہری سطح پر ہر جگہ عوام باہر نکلے گی اور پرامن احتجاج کیا جائے گا۔
عمران خان کی رہائی کے امکانات کے بارے میں سوال پر انہوں نے کہا کہ کوششیں جاری ہیں، مگر رہائی کب ممکن ہو گی، اس پر کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔
یہ بھی پڑھیں:بیٹوں کا دورہ امریکا عمران خان کی رہائی میں کتنا مددگار ثابت ہو سکتا ہے؟
انہوں نے عمران خان کے بیٹوں کے بارے میں بھی بات کی اور بتایا کہ وہ اس وقت امریکا میں ہیں اور اپنے والد کی رہائی کے لیے سرگرم کوششیں کر رہے ہیں۔
شاہ فرمان کے مطابق، یہ ان کا حق ہے کہ وہ اپنے والد کے لیے آواز اٹھائیں۔
انہوں نے امکان ظاہر کیا کہ عمران خان کے بیٹے پاکستان آ کر احتجاج میں بھی شریک ہو سکتے ہیں، تاہم ان کی آمد اور شرکت سے متعلق کوئی حتمی شیڈول پارٹی کے پاس موجود نہیں۔