سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان بن عبداللہ نے تصدیق کی ہے کہ سعودی عرب فرانس کے اشتراک سے اقوام متحدہ کے صدر دفتر نیویارک میں اس ہفتے منعقد ہونے والی اعلیٰ سطحی بین الاقوامی کانفرنس کی قیادت کرے گا، جس کا مقصد مسئلہ فلسطین کا پُرامن حل اور دو ریاستی حل کے عملی نفاذ کو ممکن بنانا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فرانس کے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اعلان کا سعودی عرب کی جانب سے خیرمقدم
انہوں نے سعودی پریس ایجنسی کو اپنے بیان میں بتایا کہ مملکت کی جانب سے اس کانفرنس کی قیادت مسئلہ فلسطین کے حوالے سے اس کے مستقل اصولی مؤقف اور فلسطینی عوام کے جائز حقوق کی حمایت کے تسلسل کا مظہر ہے۔
انہوں نے کہاکہ سعودی عرب 1967 کی سرحدوں پر مشتمل آزاد فلسطینی ریاست کے قیام اور مشرقی القدس کو اس کا دارالحکومت بنانے کے اصولی مؤقف پر قائم ہے، اور اسی تناظر میں خطے میں جامع و منصفانہ امن کے قیام کے لیے کوشاں ہے۔
وزیر خارجہ نے واضح کیاکہ خادمِ حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی قیادت میں مملکت مشرق وسطیٰ میں منصفانہ امن کے قیام کے لیے بھرپور سفارتی کردار ادا کررہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب انسانی ہمدردی، قیامِ امن اور خطے میں دیرینہ تنازع کے خاتمے کے لیے عالمی کوششوں میں ہمیشہ پیش پیش رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: برطانیہ کے ایک تہائی ارکانِ پارلیمنٹ نے اسٹارمر سے فلسطین کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کر دیا
شہزادہ فیصل بن فرحان نے بتایا کہ یہ کانفرنس نہ صرف اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کے لیے ایک اہم قدم ہے، بلکہ ستمبر 2024 میں سعودی عرب، ناروے اور یورپی یونین کی جانب سے پیش کردہ دو ریاستی حل کے لیے بنائے گئے بین الاقوامی اتحاد کی عملی تقویت بھی ہے۔ اس کے علاوہ یہ عرب و اسلامی وزارتی کمیٹی کی ان کوششوں کا تسلسل ہے جو فلسطینی عوام کو ان کے حقوق دلوانے اور خطے میں پائیدار امن واستحکام کے قیام کے لیے سرگرم عمل ہے۔