وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت پالیسی اقدامات کے ذریعے ڈیجیٹل ادائیگیوں اور رقوم کی منتقلی کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ڈیجیٹائزیشن ٹرانسفارمیشن پلان پر مؤثر اور جامع عمل درآمد کے لیے تمام صوبائی حکومتوں سے بامعنی مشاورت کی جائے۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت کیش لیس اور ڈیجیٹل اکانومی سے متعلق اقدامات پر ہفتہ وار جائزہ اجلاس میں معیشت کی ڈیجیٹائزیشن کے حوالے سے پیشرفت اور آئندہ لائحہ عمل کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
مزید پڑھیں: کیش لیس اکانومی کے مراحل کو آسان بنایا جائے، وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت
وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معیشت کی ڈیجیٹائزیشن سے شفافیت کے فروغ میں مدد ملے گی اور عوام کو بغیر اضافی اخراجات سہولیات کی فراہمی ممکن ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی ڈیجیٹائزیشن ٹرانسفارمیشن پلان کی بنیادی اساس عوامی مفاد اور سہولت ہے۔
وزیراعظم نے زور دیا کہ تمام صوبائی حکومتیں، بشمول گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر، معیشت کی ڈیجیٹائزیشن اور کیش لیس اکانومی کے فروغ کے لیے وفاقی حکومت کے ساتھ بھرپور تعاون کریں۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومتوں اور اداروں کے تعاون سے ڈیجیٹائزیشن پلان کو مؤثر اور تیز رفتار بنایا جائے تاکہ اہداف مقررہ وقت میں حاصل کیے جا سکیں۔ وزیراعظم نے یہ بھی ہدایت کی کہ تمام اسٹیک ہولڈرز سے بامعنی مشاورت کو اس منصوبے کا مستقل حصہ بنایا جائے۔
مزید پڑھیں: ’کیش لیس اکانومی‘ کی جانب پیشرفت، ڈیجیٹل ادائیگیوں کے فروغ کے لیے 3 اہم کمیٹیوں کی تشکیل
اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ معیشت کی ڈیجیٹائزیشن کے حوالے سے نیشنل ڈیجیٹل کمیشن اور پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے۔ پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی کے چیئرپرسن اور ممبران کی تعیناتی کا عمل آخری مراحل میں ہے۔ ڈیجیٹل معیشت کو فروغ دینے کے لیے مرچنٹ آن بورڈنگ فریم ورک 25 جولائی 2025 کو جاری کیا جا چکا ہے۔
اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام شزا فاطمہ، وزیر مملکت برائے خزانہ و ریلوے بلال اظہر کیانی، چاروں صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کے چیف سیکریٹریز، اسلام آباد کے چیف کمشنر اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔