جاپان کے عوام مہنگائی کو ’برائی‘ کیوں نہیں سمجھ رہے؟

منگل 29 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

جاپان میں کئی دہائیوں کے بعد قیمتوں میں اضافے پر عوامی رویہ تبدیل ہو رہا ہے۔ 2016 میں صرف 10 ین کی قیمت بڑھانے پر معذرت کرنے والی آئس کریم کمپنی ’اکاگی نیوگیو‘ نے اب مزاحیہ انداز میں قیمتیں بڑھانے کی مہم شروع کی ہے۔

اس تبدیلی کی وجہ گزشتہ 30 سال کی سب سے بڑی تنخواہوں میں اضافہ ہے، جس نے کمپنیوں کو اعتماد دیا ہے کہ وہ اپنی مصنوعات کی قیمتیں بڑھا سکتی ہیں۔ اب عوام مہنگائی کو برائی نہیں سمجھ رہے۔

مزید پڑھیں: جاپانی مارکیٹ سے پاکستانی طلبا کیسے مستفید ہو سکتے ہیں؟

جاپان میں صارف مہنگائی کی شرح 3 سال سے 2 فیصد سے زائد ہے، اور جولائی میں قریباً 2100 اشیا کی قیمتوں میں اوسطاً 15 فیصد اضافہ متوقع ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر تنخواہوں میں اضافہ جاری رہا تو یہ رجحان معیشت کے لیے فائدہ مند ہو سکتا ہے، ورنہ مہنگائی کا بوجھ برداشت کرنا مشکل ہو جائے گا۔

چاکلیٹ کمپنی میجی کے مطابق، حالیہ 20 فیصد قیمت اضافے کے بعد فروخت میں 20 فیصد کمی دیکھنے میں آئی، جو قیمت برداشت کرنے کی حد کو ظاہر کرتا ہے۔ ماہرین خبردار کر رہے ہیں کہ اگر اجرتوں میں حقیقی اضافہ نہ ہوا تو مہنگائی کا یہ نیا دور وقتی ثابت ہو سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp