گزشتہ روز روس کے کامچٹکا نامی جزیرہ نما میں آنے والے 8.8 اعشاریہ شدت کے زلزلے کے بعد بحرالکاہل کے ارد گرد واقع مختلف ممالک میں سونامی کے الرٹس جاری کردیے گئے تھے۔
اس زلزلے کے بعد سب سے پہلے روس کے علاقے کامچاٹکا کے قصبے سیویرو-کوریلسک میں 3 سے 5 میٹر تک بلند لہروں نے بندرگاہ اور مچھلی پراسیسنگ پلانٹ کو زیرِ آب کر دیا جب کہ کئی کشتیاں ڈوب گئیں۔ تقریباً 2 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: روس میں 8.8 شدت کا شدید زلزلہ، بحرالکاہل میں سونامی کا خطرہ: ہوائی، الاسکا، جاپان سمیت کئی ممالک میں الرٹ
سونامی کی لہریں ٹکرانے کے بعد شہر میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے جبکہ حکام کا کہنا ہے کہ مزید لہروں کا خدشہ موجود ہے۔
دوسری جانب جاپان میں بھی سونامی لہروں نے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔ جاپان میٹرولوجیکل ایجنسی کے مطابق شمالی علاقوں میں لہریں 1.3 میٹر تک بلند ہو چکی ہیں۔ فوکوشیما نیوکلیئر پلانٹ کو خالی کرایا گیا ہے جو 2011 کی سونامی میں تباہ ہونے سے جوہری بحران کا باعث بن گیا تھا۔

اس کے علاوہ جاپان کے متاثرہ ساحلی علاقوں سے ہزاروں افراد کو فوری انخلا کے احکامات دیے گئے ہیں۔
روس میں زلزلے کے بعد امریکا ریاست ہوائی میں بھی 1.7 میٹر تک اونچی لہریں رپورٹ ہوئیں جب کہ مڈوے اٹول میں 6 فٹ تک کی لہریں ریکارڈ کی گئیں۔ سونامی کے خطرے کے پیش نظر ماؤئی جزیرے کی تمام پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: انڈونیشیا کے تانیمبر جزائر میں 6.8 شدت کا زلزلہ، سونامی کا خدشہ مسترد
امریکا کی ریاست کیلفورنیا کے علاقے مونٹیری میں بھی سونامی کی ابتدائی لہریں محسوس کی گئیں۔ امریکی حکام نے خبردار کیا ہے کہ ایکواڈور، چلی، پیرو، کوسٹاریکا، جاپان اور دیگر بحرالکاہلی جزائر میں 3 میٹر تک بلند لہریں آ سکتی ہیں۔
اس کے علاوہ تائیوان، فلپائن اور الاسکا کے کچھ علاقوں میں بھی سونامی کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔