وفاقی کابینہ نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ’گرین بلڈنگ کوڈ‘ کی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت ملک میں 4 یا زائد منزلہ نئی عمارتوں پر ماحولیاتی تحفظ اور توانائی کی بچت سے متعلق نئے تعمیراتی ضوابط لاگو ہوں گے۔
وزارتِ سائنس و ٹیکنالوجی کے اعلامیے کے مطابق یہ اقدام وزیرِاعظم شہباز شریف کے ماحول دوست وژن اور پائیدار ترقی کے اہداف کو عملی جامہ پہنانے کی جانب ایک بڑا قدم ہے۔
وفاقی وزیرِ سائنس و ٹیکنالوجی خالد حسین مگسی نے کہا کہ گرین بلڈنگ کوڈ وزیرِاعظم کے ماحولیاتی تحفظ اور توانائی کی بچت کے وژن کی حقیقی تعبیر ہے۔ پاکستان اقوامِ متحدہ کے ترقیاتی اہداف کی جانب تیزی سے پیشرفت کر رہا ہے۔
مزید پڑھیں: وفاقی کابینہ نے حج پالیسی 2026 اور قومی مصنوعی ذہانت پالیسی کی منظوری دے دی
نئے ضوابط کے مطابق تمام نئی 4 یا اس سے زائد منزلہ عمارتوں میں بارش کے پانی کو محفوظ بنانے کے نظام، شمسی توانائی سے ہم آہنگ ڈیزائن، گرین چھتوں کی تنصیب، اور توانائی کی بچت سے متعلق جدید طریقے لازمی ہوں گے۔
وزارت نے وضاحت کی ہے کہ یہ ضوابط نہ صرف ماحولیاتی آلودگی کے خلاف جنگ میں مددگار ہوں گے، بلکہ شہری انفراسٹرکچر کو جدید، محفوظ اور پائیدار بنانے میں بھی کلیدی کردار ادا کریں گے۔
ماہرین کے مطابق یہ گرین بلڈنگ کوڈ شہری ترقی کو قدرتی ماحول سے ہم آہنگ کرنے کی عملی کوشش ہے، جو مستقبل میں توانائی کے بحران اور ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے میں بھی مدد دے گا۔













