پاک-امریکا تجارتی ڈیل ہوگئی، اب تک کیا کچھ ہوا؟

جمعرات 31 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کے ساتھ توانائی کے شعبے میں ایک بڑے تجارتی معاہدے کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت دونوں ممالک پاکستان کے تیل کے وسیع ذخائر کی ترقی کے لیے مشترکہ طور پر کام کریں گے۔ اس پیش رفت کا مقصد نہ صرف دو طرفہ اقتصادی تعلقات کو فروغ دینا ہے بلکہ امریکی تجارتی خسارے کو بھی کم کرنا ہے۔

پاک امریکا تجارتی معاہدے کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں تیزی

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی، ہنڈریڈ انڈیکس نے ایک بار پھر ایک لاکھ 39 ہزار کی حد عبور کرلی، کاروباری ہفتے کے چوتھے روز اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کے آغاز پر 100 انڈیکس میں 1456 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے بعد انڈیکس ایک لاکھ 39 ہزار 869 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا۔

اسٹاک مارکیٹ ایکسپرٹ شہریار بٹ کے مطابق مانیٹری پالیسی میں اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود کم نا کرنے پر مایوسی کا اظہار کیا جا رہا تھا لیکن امریکا اور پاکستان کے مابین ڈیل کے بعد پاکستان اسٹاک مارکیٹ کا آغاز مثبت انداز میں ہوا اور خاص طور پر آئل اینڈ گیس سیکٹر نے بہت اچھا پر فارم کیا۔

شہریار بٹ کا مزید کہنا ہے کہ خاص طور پر او جی ڈی سی ایل اور ماڑی پیٹرولیم کے اسٹاکس میں کافی بہتری دیکھنے میں آئی ہے اس کے بعد بینکنگ اسٹاکس بھی بہتر ہوئے امریکا اور پاکستان کے مابین ہونے والی ڈیل کا بہت بڑا فائدہ ہے ایک تو پاکستان میں سرمایہ آئے گا اور دوسرا نئے ذخائر کی تلاش ہوگی۔

ماہر اسٹاک مارکیٹ محسن مسیڈیا کا بھی کہنا ہے کہ تیل کے حوالے سے پاکستان کے لیے بہت مثبت خبریں آرہی ہیں اور اب امریکا کے ساتھ ڈیل کا مطلب ہے کہ پاکستان کے لیے ترکی کے نئے دروازے کھلنے جا رہے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ پاک امریکا ڈیل کے بعد پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں آج مارکیٹ کھلتے ہی مثبت اثرات پڑے ہیں جس سے مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے نئے دروازے کھلنے کی امید ہے اور آنے والے دنوں میں مزید بہتری کی گنجائش موجود ہے۔

میڈیا کے عالمی ادارے پاک امریکا تجارتی معاہدے کو کیسے دیکھ رہے ہیں؟

پاکستان اور امریکا کے درمیان حالیہ تجارتی معاہدے نے عالمی میڈیا میں کافی توجہ حاصل کی ہے۔ مختلف ادارے اس معاہدے کو مختلف زاویوں سے دیکھ رہے ہیں، جس میں اقتصادی، سیاسی اور علاقائی اثرات شامل ہیں۔ ذیل میں چند بڑے عالمی اداروں کے موقف پیش کیے جا رہے ہیں۔

پاکستان اور امریکا کے درمیان معاہدہ اہم سنگ میل ہے، رائٹرز (Reuters)

رائٹرز نے رپورٹ کیا ہے کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان معاہدہ ایک اہم سنگ میل ہے جو پاکستان کی برآمدات پر عائد ممکنہ ٹریف کو کم کرنے کی جانب ایک مثبت قدم ہے۔ پاکستان کی وزارت خزانہ نے اسے دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند قرار دیا ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس معاہدے میں پاکستان کے تیل کے ذخائر کی مشترکہ ترقی کو نمایاں کیا، جو دونوں ممالک کے درمیان تعاون کا ایک نیا باب کھول سکتا ہے۔

معاہدے کی بدولت پاکستان کی امریکی مارکیٹ تک رسائی میں نمایاں اضافہ ہوگا، عرب نیوز (Arab News)

عرب نیوز نے پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے بیان کو اجاگر کیا ہے، جنہوں نے اس معاہدے کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو بڑھانے، سرمایہ کاری کو فروغ دینے، اور توانائی، معدنیات، آئی ٹی، اور کرپٹو کرنسی جیسے جدید شعبوں میں تعاون کو گہرا کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔ معاہدے کی بدولت پاکستان کی امریکی مارکیٹ تک رسائی میں نمایاں اضافہ ہوگا۔

امریکا اور پاکستان کا مشترکہ ترقی کے لیے معاہدہ، فاکس بزنس (Fox Business)

فاکس بزنس نے صدر ٹرمپ کے سوشل میڈیا پیغام کو نمایاں کیا، جس میں انہوں نے اعلان کیا کہ امریکا اور پاکستان نے تیل کے ذخائر کی مشترکہ ترقی کے لیے معاہدہ کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایک امریکی کمپنی کو شراکت دار کے طور پر منتخب کیا جا رہا ہے اور ممکن ہے کہ مستقبل میں یہ تیل بھارت کو بھی برآمد کیا جائے۔ اس رپورٹ میں دونوں ممالک کے درمیان حالیہ سفارتی اور اقتصادی بات چیت کو بھی نمایاں کیا گیا ہے۔

پاکستان کی برآمدات کو امریکا میں بہتر مواقع میسر آئیں گے، بلومبرگ (Bloomberg)

بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق، یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان باہمی ٹریف میں کمی لانے کا باعث بنے گا، جس سے پاکستان کی برآمدات کو امریکا میں بہتر مواقع میسر آئیں گے۔ اس کے علاوہ، امریکہ پاکستان میں انفراسٹرکچر اور ترقیاتی منصوبوں میں سرمایہ کاری بڑھانے کا خواہاں ہے۔ معاہدے سے توانائی کے شعبے میں تعاون کے ساتھ ساتھ مارکیٹ روابط بھی گہرے ہوں گے۔

معاہدے کے ذریعے پاکستان کو اہم امریکی تجارتی شراکت دار کے طور پر مضبوط کیا جا رہا ہے، سی این این (CNN)

سی این این نے اس تجارتی معاہدے کو خطے میں امریکا کی اقتصادی حکمت عملی کے تناظر میں دیکھا ہے۔ ادارے نے رپورٹ کیا کہ یہ معاہدہ امریکی صدر کی جانب سے تجارتی تعلقات کو منظم کرنے اور علاقائی اثر و رسوخ بڑھانے کی کوششوں کا حصہ ہے۔ سی این این کے مطابق، اس معاہدے کے ذریعے پاکستان کو امریکا کی اہم تجارتی شراکت دار کے طور پر مضبوط کیا جا رہا ہے تاکہ چین کے بڑھتے ہوئے اثرورسوخ کا مقابلہ کیا جا سکے۔

معاہدہ دونوں ممالک کے تعلقات میں نیا موڑ ثابت ہو سکتا ہے، بی بی سی (BBC)

بی بی سی نے اس معاہدے پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں ایک نیا موڑ ثابت ہو سکتا ہے، خاص طور پر توانائی کے شعبے میں تعاون کی بدولت۔ بی بی سی نے یہ بھی ذکر کیا کہ امریکا کی جانب سے بھارت پر 25 فیصد ٹریف عائد کرنے کے بعد یہ معاہدہ جنوبی ایشیا میں سیاسی اور تجارتی توازن میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

اب پاکستانی تیل بھارت کو بھی بیچا جائے گا، دی اکنامک ٹائمز (The Economic Times)

ہندوستانی اخبار دی اکنامک ٹائمز نے ٹرمپ کے اعلان کو زیر بحث لاتے ہوئے لکھا کہ امریکہ نے پاکستان کے ساتھ ایک تجارتی معاہدہ طے کیا ہے جس میں پاکستان کے تیل کے ذخائر کی ترقی شامل ہے۔ انہوں نے ٹرمپ کے طنزیہ تبصرے کو بھی شامل کیا کہ شاید یہ تیل بھارت کو بھی بیچا جائے گا۔ یہ رپورٹ اس معاہدے کی سیاسی پیچیدگیوں اور علاقائی اثرات کو اجاگر کرتی ہے۔

تجارتی معاہدے سے امریکا اور پاکستان کے درمیان تعلقات میں گہرا تعاون سامنے آ رہا ہے، این ڈی ٹی وی (NDTV)

این ڈی ٹی وی کے مطابق، اس تجارتی معاہدے سے امریکا اور پاکستان کے درمیان تعلقات میں گہرا تعاون سامنے آ رہا ہے، خاص طور پر توانائی کے شعبے میں۔ این ڈی ٹی وی نے بتایا کہ اس معاہدے کا مقصد دونوں ممالک کی معیشتوں کو مستحکم کرنا اور علاقائی استحکام میں مدد فراہم کرنا ہے، جس میں ٹریف کی کمی بھی شامل ہے۔

دنیا کے بڑے میڈیا ادارے پاک امریکا تجارتی معاہدے کو نہ صرف اقتصادی لحاظ سے اہم قرار دے رہے ہیں بلکہ اس کے سیاسی اور علاقائی اثرات کو بھی خاص اہمیت دے رہے ہیں۔ معاہدے میں ٹریف کی کمی، توانائی کے شعبے میں شراکت داری، اور سرمایہ کاری کے نئے مواقع پر زور دیا جا رہا ہے۔ ساتھ ہی، اس معاہدے کو جنوبی ایشیا میں امریکا اور پاکستان کے تعلقات کو گہرائی فراہم کرنے والا اور چین اور بھارت جیسے خطے کے دیگر بڑے کھلاڑیوں کے ساتھ توازن قائم کرنے والا قدم سمجھا جا رہا ہے۔

عالمی سطح پر پاکستان کی شنوائی اور بھارت کی رسوائی ہو رہی ہے، عطا اللہ تارڑ

وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے انسٹیٹیوٹ آف ریجنل اسٹڈیز کے زیر اہتمام ’جنوبی ایشیا میں قیام امن‘ کے موضوع پر پالیسی ڈائیلاگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان خطے میں امن کے لیے کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں ابھرتا ہوا ہندوتوا نظریہ نہ صرف خطے کے امن بلکہ عالمی استحکام کے لیے بھی سنگین خطرہ بن چکا ہے۔ عالمی سطح پر پاکستان کی شنوائی اور بھارت کی رسوائی ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ہر طرح کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے، تاہم ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان میں دہشتگردوں کی پشت پناہی کر رہا ہے اور پہلگام واقعے کا جھوٹا الزام پاکستان پر لگا کر دنیا کو گمراہ کرنے کی کوشش کی گئی۔

عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ بھارت سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کرکے پانی کو بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے، جو ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ پانی ہماری بقا کا مسئلہ ہے، اس پر کوئی سمجھوتا نہیں ہو سکتا۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے، کیونکہ اسی کے بغیر خطے میں پائیدار امن ممکن نہیں۔ وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر پاکستان کا موقف سنا جا رہا ہے اور بھارت کو رسوائی کا سامنا ہے۔ انہوں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کشمیر پر بیان کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ معرکہ حق کے بعد کشمیر کا مسئلہ ایک بار پھر عالمی توجہ حاصل کر چکا ہے۔

امریکا کے ساتھ معاہدے سے پاکستان کو کیا فائدہ ہوگا؟

پاکستان اور ریاست ہائے متحدہ امریکا نے باہمی تجارت کو فروغ دینے، منڈیوں تک رسائی بڑھانے، سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کرنے اور مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ کے لیے ایک تاریخی تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دے دی ہے۔

وزارت خزانہ کے اعلامیے کے مطابق یہ معاہدہ آج واشنگٹن ڈی سی میں پاکستان کے وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب، امریکی وزیر تجارت ہاورڈ لٹنک اور امریکی تجارتی نمائندے سفیر جیمیسن گریر کے درمیان ملاقات کے دوران طے پایا۔

اس موقع پر پاکستان کے سیکریٹری تجارت جواد پال اور امریکا میں تعینات پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ بھی موجود تھے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس اہم معاہدے کا اعلان ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ کے ذریعے کیا۔

معاہدے کی اہم خصوصیات:

پاکستانی برآمدات پر امریکی درآمدی محصولات میں نمایاں کمی کی جائے گی۔

توانائی، معدنیات، آئی ٹی، کرپٹو کرنسی اور دیگر شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو فروغ ملے گا۔

امریکی ریاستوں کی سطح پر بھی اقتصادی شراکت داری کو فروغ دینے کا عزم ظاہر کیا گیا ہے۔

پاکستان کی امریکی منڈیوں تک رسائی میں اضافہ اور پاکستان میں امریکی سرمایہ کاری میں ممکنہ اضافہ ہوگا۔

وزارت خزانہ کے اعلامیے کے مطابق یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور اقتصادی روابط کو نئی بلندیوں تک لے جانے میں سنگِ میل ثابت ہوگا۔

معاہدے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کو گہرا کرنا، سرمایہ کاری کے نئے دروازے کھولنا، اور دوطرفہ اعتماد کو مزید مضبوط بنانا ہے۔

پاک امریکا تاریخی تجارتی معاہدہ طے پانے پر وزیراعظم شہباز شریف کا صدر ٹرمپ کا شکریہ

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ واشنگٹن میں دونوں ممالک کے درمیان ایک تاریخی تجارتی معاہدہ طے پا گیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے بیان میں وزیراعظم نے کہا کہ میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں جن کی قیادت میں پاک امریکا تاریخی تجارتی معاہدہ طے پایا۔ یہ معاہدہ واشنگٹن میں دونوں ممالک کے وفود کے درمیان کامیابی سے مکمل ہوا۔

مزید پڑھیں: پاکستان اور امریکا کے درمیان تاریخی تجارتی معاہدہ طے پا گیا، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا اظہارِ اطمینان

وزیراعظم کے مطابق یہ سنگِ میل پاکستان اور امریکا کے درمیان بڑھتے ہوئے تعاون کو نئی وسعت دے گا اور آنے والے دنوں میں دونوں ممالک کے درمیان دیرپا شراکت داری کو مزید مضبوط کرے گا۔

’اپنی مردہ معیشتوں کو لے کر ڈوب جائیں‘ ڈونلڈ ٹرمپ کا بھارت اور روس کو مشورہ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا ایپ ’ٹرتھ سوشل‘ پر اپنے تازہ بیان میں بھارت اور روس پر سخت تنقید کی ہے، اور دونوں ممالک کی معیشتوں کو مردہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایک ساتھ تباہ ہوں، انہیں کوئی پرواہ نہیں۔

ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا کہ مجھے پرواہ نہیں کہ بھارت روس کے ساتھ کیا کرتا ہے۔ وہ اپنی مردہ معیشتوں کو ایک ساتھ لے کر ڈوبیں، مجھے فرق نہیں پڑتا۔ ٹرمپ نے مزید کہا کہ امریکا نے بھارت کے ساتھ بہت کم تجارتی روابط رکھے ہیں کیونکہ بھارت کے ٹیرف دنیا میں سب سے زیادہ ہیں، جو امریکی کاروبار کے لیے نقصان دہ ہیں۔

مزید پڑھیں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 7 بھارتی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کر دیں

انہوں نے روس سے متعلق بھی واضح کیا کہ امریکا اور روس کے درمیان قریباً کوئی تجارتی تعلق نہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ یہ صورتحال برقرار رہے۔ انہوں نے روس کے سابق صدر دیمتری میدویدیف کو ناکام رہنما قرار دیتے ہوئے خبردار کیا کہ میدویدیف جو سمجھتے ہیں وہ اب بھی صدر ہیں، انہیں کہہ دو کہ اپنے الفاظ کا خیال رکھیں۔ وہ ایک خطرناک راستے میں داخل ہو رہے ہیں۔

ٹرمپ کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بھارت اور روس کے درمیان تجارتی و دفاعی تعاون میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے، اور عالمی سطح پر طاقتوں کے درمیان نئے اتحاد بنتے دکھائی دے رہے ہیں۔

پاکستان اور امریکا کے درمیان تاریخی تجارتی معاہدہ طے پا گیا، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا اظہارِ اطمینان

پاکستان اور امریکا کے درمیان ایک اہم تجارتی معاہدہ کامیابی سے طے پا گیا ہے، جس کے تحت دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے، منڈیوں تک بہتر رسائی، سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

معاہدے کے اعلان پر ردعمل دیتے ہوئے نائب وزیرِاعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر امریکی صدر کی پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے اپنے مختصر پیغام میں کہا کہ الحمد للہ پاکستان نے امریکا کے ساتھ معاہدہ مکمل کرلیا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 7 بھارتی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کر دیں

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت میں قائم 7 کمپنیوں پر پابندیاں عائد کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ وائٹ ہاؤس اور امریکی محکمہ تجارت کے مطابق یہ کمپنیاں حساس ٹیکنالوجی کے غیر قانونی حصول اور ممکنہ طور پر ان کے غیر مجاز مقاصد کے لیے استعمال میں ملوث پائی گئیں۔

امریکی حکام کے مطابق ان کمپنیوں پر الزام ہے کہ وہ امریکی ساختہ پرزہ جات اور جدید ٹیکنالوجی کو غیر شفاف طریقوں سے حاصل کر رہی تھیں، جن کا تعلق ممکنہ طور پر دوہری استعمال (dual use) یعنی عسکری اور سویلین دونوں مقاصد سے ہو سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ کا امریکا اور پاکستان کی تجارتی ڈیل کا اعلان، تیل کے ذخائر پر بھی تعاون ہوگا

امریکا کی جانب سے ان کمپنیوں کو “Entity List” میں شامل کر دیا گیا ہے، جس کے بعد ان کے ساتھ کسی بھی امریکی کمپنی کو کاروباری لین دین کے لیے حکومتی اجازت درکار ہوگی۔

حکام کے مطابق ان اقدامات کا مقصد امریکی قومی سلامتی اور عالمی برآمدی قوانین کی خلاف ورزیوں کی روک تھام ہے۔ پابندیوں کے باعث ان کمپنیوں کی عالمی سطح پر تجارتی سرگرمیاں محدود ہونے کا خدشہ ہے۔

بھارتی حکومت کی جانب سے تاحال باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا، تاہم سفارتی ذرائع کے مطابق نئی دہلی میں اس پیشرفت پر تشویش پائی جا رہی ہے۔

ایک دن آئے گا جب پاکستان تیل بھارت کو بیچے گا، ٹرمپ کو یہ بیان کیوں دینا پڑا؟

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ایک دن ایسا آئے گا جب پاکستان تیل بھارت کو بیچے گا۔

سماجی رابطے کے پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ کے ذریعے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کے ساتھ توانائی کے شعبے میں ایک بڑے تجارتی معاہدے کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت دونوں ممالک پاکستان کے تیل کے وسیع ذخائر کی ترقی کے لیے مشترکہ طور پر کام کریں گے۔ اس پیش رفت کا مقصد نہ صرف دو طرفہ اقتصادی تعلقات کو فروغ دینا ہے بلکہ امریکی تجارتی خسارے کو بھی کم کرنا ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹرتھ سوشل‘ پر جاری ایک بیان میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ ’ہم نے ابھی پاکستان کے ساتھ ایک معاہدہ مکمل کیا ہے، جس کے تحت دونوں ممالک مل کر پاکستان کے بڑے تیل کے ذخائر کو ترقی دیں گے۔

ہم اس وقت اس آئل کمپنی کے انتخاب کے مرحلے میں ہیں جو اس شراکت داری کی قیادت کرے گی۔ کون جانے، شاید ایک دن وہ بھارت کو بھی تیل بیچنا شروع کر دیں‘۔

امریکا نے بھارت کو دیا زور کا جھٹکا

دوسری طرف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یکم اگست سے بھارت سے درآمد کی جانے والی اشیاء پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ٹروتھ سوشل’ پر جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت کو اسی تاریخ سے ایک اور غیر متعین ‘سزا’ کا بھی سامنا کرنا پڑے گا تاہم انہوں نے اس سزا کی نوعیت یا مقدار کے بارے میں تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

امریکی صدر نے کہا ہے کہ بھارت ہمارا دوست ہے لیکن ہم نے برسوں میں ان سے بہت کم تجارت کی ہے کیونکہ اُن کے ٹیرف دنیا میں سب سے زیادہ ہیں اور اُن کی غیر مالیاتی تجارتی رکاوٹیں بھی انتہائی سخت اور ناقابل قبول ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارت نے ہمیشہ روس سے بڑی مقدار میں فوجی ساز و سامان خریدا ہے اور چین کے ساتھ مل کر وہ روس سے توانائی کا سب سے بڑا خریدار بھی ہے، ایسے وقت میں جب دنیا چاہتی ہے کہ روس یوکرین میں قتل و غارت بند کرے، یہ تمام چیزیں اچھی نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: یورپی یونین 30 فیصد امریکی ٹیرف سے بچ گیا، امریکا کے ساتھ تجارتی معاہدہ طے

واضح رہے کہ اس سے قبل آج ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کو خبردار کیا تھا کہ اگر دونوں ممالک کے درمیان طویل عرصے سے زیر التوا تجارتی معاہدہ طے نہ پایا تو بھارتی درآمدات پر 25 فیصد تک ٹیرف عائد کیا جائے گا۔

ٹرمپ کا امریکا اور پاکستان کی تجارتی ڈیل کا اعلان، تیل کے ذخائر پر بھی تعاون ہوگا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کے ساتھ توانائی کے شعبے میں ایک بڑے تجارتی معاہدے کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت دونوں ممالک پاکستان کے تیل کے وسیع ذخائر کی ترقی کے لیے مشترکہ طور پر کام کریں گے۔ اس پیش رفت کا مقصد نہ صرف دو طرفہ اقتصادی تعلقات کو فروغ دینا ہے بلکہ امریکی تجارتی خسارے کو بھی کم کرنا ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹرتھ سوشل‘ پر جاری ایک بیان میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ ’ہم نے ابھی پاکستان کے ساتھ ایک معاہدہ مکمل کیا ہے، جس کے تحت دونوں ممالک مل کر پاکستان کے بڑے تیل کے ذخائر کو ترقی دیں گے۔

ہم اس وقت اس آئل کمپنی کے انتخاب کے مرحلے میں ہیں جو اس شراکت داری کی قیادت کرے گی۔ کون جانے، شاید ایک دن وہ بھارت کو بھی تیل بیچنا شروع کر دیں‘۔

صدر ٹرمپ نے مزید بتایا کہ دیگر کئی ممالک بھی امریکا کے ساتھ ٹیرف (درآمدی ٹیکس) میں کمی کی پیشکش کر رہے ہیں، تاکہ امریکا کے تجارتی خسارے کو بڑی حد تک کم کیا جا سکے۔ انہوں نے عندیہ دیا کہ اس معاملے پر مکمل رپورٹ مناسب وقت پر جاری کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:امریکا نے بھارت پر 25 فیصد ٹیرف جبکہ روس کیساتھ تعلقات پر بھاری جرمانہ عائد کردیا

ٹرمپ نے جنوبی کوریا کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ فی الحال اس پر 25 فیصد ٹیرف عائد ہے، تاہم وہ اس میں کمی کے لیے مذاکرات کی پیشکش کر چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ کورین تجارتی وفد سے اسی روز ملاقات کر رہے ہیں تاکہ یہ تفصیلات طے کی جا سکیں۔

یہ پیشرفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب امریکا نے بھارت پر بھی 25 فیصد اضافی ٹیرف عائد کرنے کا عندیہ دیا ہے، اور بھارت کے ساتھ تجارتی مذاکرات میں پیش رفت تعطل کا شکار ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق امریکا کا پاکستان سے معاہدہ نہ صرف جنوبی ایشیا میں اقتصادی توازن بدل سکتا ہے بلکہ یہ بھارت پر دباؤ ڈالنے کی ایک چال بھی ہو سکتی ہے۔

انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق، یہ معاہدہ ممکنہ طور پر امریکی کمپنیوں کو پاکستان کے توانائی کے شعبے میں نئی سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کرے گا، خاص طور پر بلوچستان اور دیگر وسائل سے بھرپور علاقوں میں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

لاہور میں ہیوی وہیکلز ڈرائیونگ ٹریننگ اسکول کا قیام، وزیر اعلیٰ پنجاب کا محفوظ سفر یقینی بنانے کا وژن

ملک کے شمال مشرق میں زلزلے کے جھٹکے، لوگ گھروں سے باہر نکل آئے

ڈیرہ اسماعیل خان: داناسر میں المناک ٹریفک حادثہ، ایک ہی خاندان کے 11 افراد جاں بحق

ایشیا کپ، 41 سال بعد پاک-بھارت فائنل ہونے کو تیار، ٹورنامنٹ فائنلز میں پاکستان کا پلڑا بھاری

پی ٹی سی ایل گروپ اور مرکنٹائل نے پاکستان میں آئی فون 17 کی لانچ کا اعلان کردیا

ویڈیو

’میڈن اِن پاکستان‘: 100 پاکستانی کمپنیوں نے بنگلہ دیشی مارکیٹ میں قدم جمالیے

پولیو سے متاثرہ شہاب الدین کی تیار کردہ الیکٹرک شٹلز چینی سواریوں سے 3 گنا سستی

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

کالم / تجزیہ

بگرام کا ٹرکٖ

مریم نواز یا علی امین گنڈا پور

پاکستان کی بڑی آبادی کو چھوٹی سوچ کے ساتھ ترقی نہیں دی جا سکتی