بدھ مت کے بانی گوتم بدھ سے منسوب قدیم جواہرات 127 سال بعد اپنے اصل وطن بھارت پہنچ گئے ہیں۔ یہ جواہرات ہانگ کانگ میں نیلامی سے روکے جانے کے بعد بھارت واپس لائے گئے۔
وزیراعظم نریندر مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اسے بھارت کی ثقافتی وراثت کے لیے خوشی کا دن قرار دیا۔
یہ جواہرات 1898 میں برطانوی نوآبادیاتی عہد کے زمین دار ولیم کلاکسن پیپے نے اترپردیش کے علاقے پپراہوا میں دریافت کیے تھے جہاں یہ ایک بدھ اسٹوپا میں دفن تھے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ جواہرات بدھا کی راکھ کے ساتھ رکھے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیے: ’کارگاہ بدھا‘، گلگت بلتستان کا مقام جہاں بدھ مت کے پیروکاروں کا ہجوم ہوتا ہے
ہانگ کانگ میں ہونے والی مجوزہ نیلامی کی مخالفت بھارت کی وزارتِ ثقافت اور عالمی بدھ رہنماؤں نے کی جس کے بعد سوتھبیز نیلام گھر نے نیلامی ملتوی کر دی۔

اب یہ قیمتی نوادرات بھارت حکومت اور نجی ادارے گودرَیج انڈسٹریز گروپ کی شراکت سے واپس لائے گئے ہیں اور ایک خصوصی تقریب میں عوام کے سامنے پیش کیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیے: ہمالیہ کے سائے تلے بدھ مت کی قدیم عبادت گاہ
گودرَیج کے سربراہ پیروجشا گودرَیج نے کہا کہ یہ صرف نوادرات نہیں بلکہ انسانیت کی مشترکہ تہذیب و اقدار کی علامت ہیں۔
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ یہ جواہرات بھارت کے بدھ مت سے گہرے تعلق اور عظیم ثقافتی ورثے کی علامت ہیں۔













