سیاست میں تلخی نے قومی اتفاق کی فضا ختم کردی ہے، وزیر قانون

پیر 4 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ سیاست میں نفرت اور عدم برداشت اس قدر بڑھ چکی ہے کہ کوئی ایک میز پر بیٹھے کو تیار نہیں، سیاست میں تلخی نے قومی اتفاق کی فضا ختم کردی ہے۔

پیر کے روز اجلاس اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں مخصوص نشست پر منتخب رکن ارم حامد حمید نے حلف اٹھایا۔ اس موقع پر اپوزیشن کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا اور ایوان میں ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم نے اپوزیشن کے منہ میں گیدڑ کی زبان ڈال دی، وزیرقانون

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاست میں نفرت اور عدم برداشت اس قدر بڑھ چکی ہے کہ سیاسی مخالفین ایک میز پر بیٹھنے کو بھی تیار نہیں، تمام سیاسی جماعتوں کو اپنی اپنی غلطیوں کا اعتراف کر کے ایک دوسرے کے ساتھ مکالمے کا راستہ اختیار کرنا چاہیے۔

وزیرقانون نے کہا کہ سیاست دانوں نے ایک دوسرے سے ملنا چھوڑ دیا ہے جبکہ وزیر اعظم شہباز شریف نے ماضی میں مفاہمت کی پیشکش کی تھی، مگر اس کا خاطر خواہ جواب نہیں آیا۔ انہوں نے اپیل کی کہ اختلافات کو اتنا نہ بڑھایا جائے کہ واپسی کے دروازے ہی بند ہو جائیں۔

اجلاس کے دوران سابق گورنر پنجاب میاں محمد اظہر کے انتقال پر تعزیتی ریفرنس پیش کیا گیا۔ حکومتی اور اپوزیشن ارکان نے انہیں خراج عقیدت پیش کیا اور ان کی سیاسی خدمات کو سراہا۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ میاں اظہر شائستہ، صاف گو اور سادہ طبیعت انسان تھے، وہ سیاسی رواداری کے نمائندہ تھے اور ہر ایک سے گرمجوشی سے ملا کرتے تھے، جبکہ آج کی سیاست میں ایسے رویے ناپید ہو چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کو خراج تحسین کیوں پیش کیا؟

پیپلز پارٹی کے رہنما راجا پرویز اشرف نے مرحوم کو خوش اخلاق، مہذب اور اعلیٰ ظرف شخصیت قرار دیا۔ ایم کیو ایم کے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ میاں اظہر نے نچلی سطح کی جمہوریت کو مستحکم کرنے میں نمایاں کردار ادا کیا۔ وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے انہیں سیاسی رواداری کی علامت قرار دیا۔

پی ٹی آئی کے علی محمد خان نے کہا کہ میاں اظہر ایک سلجھی ہوئی اور شائستہ شخصیت کے مالک تھے، مگر آخری ایام میں وہ اپنے بیٹے سے بھی نہیں مل سکے۔ عامر ڈوگر نے ایوان کو یاد دلایا کہ میاں اظہر کو فسطائیت کے دور میں لاٹھی چارج کا سامنا کرنا پڑا، ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت کا بھی ایک جنازہ نکل چکا ہے، اس پر بھی دعا ہونی چاہیے۔

وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ میاں اظہر کا انتقال ایک بڑا نقصان ہے، انہوں نے 9 مئی کے واقعات پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جنہوں نے شہدا کی یادگاروں پر حملے کیے، وہ سزا کے مستحق ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کیپٹن کرنل شیر خان جیسے قومی ہیرو کے مجسمے کو گرانا ناقابل معافی جرم ہے، اور اس پر کسی نے تاحال قوم سے معافی نہیں مانگی۔

یہ بھی پڑھیں: وفاقی وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ کی عدالتوں سے انصاف تول کر کرنے کی اپیل

عطا تارڑ کے بیانات پر ایوان میں شور شرابا ہوا اور اپوزیشن ارکان نے احتجاج کرتے ہوئے نعرے بازی کی۔

اجلاس کے اختتام پر علی محمد خان نے دعا کرائی، جس میں میاں اظہر، دیگر مرحوم ارکان اور دہشتگردی میں شہید ہونے والوں کے لیے مغفرت کی دعا کی گئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

موٹروے ایم-5 پر غنودگی کے دوران بس ڈرائیور پکڑا گیا، موٹروے پولیس کی بروقت کارروائی

ٹرمپ کی H-1B ویزا حمایت پر اپنی ہی جماعت میں مخالفت کی لہر

فلسطینی قیدیوں پر تشدد، اقوام متحدہ نے اسرائیل کو کٹہرے میں کھڑا کردیا، سخت سوالات

زمبابوے کی ٹیم سہ ملکی ٹی20 سیریز کے لیے اسلام آباد پہنچ گئی

پاکستان کا بڑا اعزاز، سینکڑوں پاکستانی محققین دنیا کے ٹاپ سائنسدانوں میں شامل

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ