پشاور ہائیکورٹ نے رہنما تحریک انصاف عمر ایوب اور شبلی فراز کے خلاف الیکشن کمیشن آف پاکستان کو کارروائی سے روک دیا ہے۔
عمر ایوب اور سینیٹر شبلی فراز نے الیکشن کمیشن کی جانب سے انہیں ڈی نوٹیفائی کرنے کے فیصلے کو پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا، عدالت نے دونوں رہنماؤں کی درخواستوں پر فیصلے میں کہا ہے کہ الیکشن کمیشن درخواست گزاروں کے خلاف مزید کارروائی نہ کرے۔
یہ بھی پڑھیں: 9 مئی کیس میں سزائیں: عمر ایوب اور شبلی فراز سمیت پی ٹی آئی کے 9 پارلیمنٹیرینز نااہل قرار
دونوں رہنماؤں کی جانب سے پشاور ہائیکورٹ میں دائر کردہ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ غیر قانونی، غیر آئینی اور بدنیتی پر مبنی ہے۔
درخواست گزاروں کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے ہمیں سنے بغیر ڈی نوٹیفائی کرنے کا فیصلہ جاری کیا، جو کہ انصاف کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہے، ہمیں صفائی کا موقع دیے بغیر فیصلہ سنایا گیا جو غیرقانونی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب اسمبلی: اپوزیشن کے 26 ارکان کے لیے بُری خبر، نااہلی کا معاملہ پھر سر اٹھانے لگا
درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔
یاد رہے کہ الیکشن کمیشن آف نے 9مئی کے مقدمات میں سزا یافتہ ہونے پر عمر ایوب، شبلی فراز اور زرتاج گل سمیت پی ٹی آئی کے 9 ارکانِ پارلیمنٹ کو نااہل قرار دے دیا ہے۔
اس اسے قبل فیصل آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت نے 9 مئی کے واقعات سے متعلق تین مقدمات عمر ایوب، شبلی فراز، زرتاج گل اور صاحبزادہ حامد رضا سمیت درجنوں افراد کو 10، 10 سال قید کی سزا سنائی، جبکہ جنید افضل ساہی کو تین سال قید کی سزا سنائی تھی۔