رات گئے نجف اور کربلا کے درمیان واقع ایک پانی صاف کرنے کے اسٹیشن پرکلورین گیس کے اخراج کے باعث 600 سے زائد زائرین کو عارضی طور پر اسپتال منتقل کیا گیا، واقعہ کے بعد زائرین کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
عراقی حکام کے مطابق اس سال لاکھوں زائرین کربلا کا رخ کر رہے ہیں جہاں امام حسینؓ اور ان کے بھائی حضرت عباسؓ کے مزارات واقع ہیں، زائرین یہاں اربعین کے موقع پر نبی کریم ﷺ کے نواسے امام حسینؓ کی شہادت کی یاد مناتے ہیں۔
🇮🇶 BREAKING!!! Reports of unusual suffocation incidents among visitors near Column 1200 in Iraq’s Holy Karbala Province.
Initial reports suggest an explosion at a chlorine factory. pic.twitter.com/6prNcwC3yl
— DD Geopolitics (@DD_Geopolitics) August 9, 2025
عراق کی وزارتِ صحت نے ایک مختصر بیان میں بتایا ہے کہ کلورین گیس کے اخراج کے باعث کربلا میں دم گھٹنے کے 621 کیسز ریکارڈ کیے گئے، تمام متاثرہ افراد کو طبی امداد فراہم کر دی گئی اور وہ صحت مند حالت میں اسپتال سے فارغ ہوگئے۔
زائرین کی حفاظت پر مامور سیکیورٹی فورسز نے بتایا کہ یہ واقعہ کربلا-نجف روڈ پر واقع ایک پانی صاف کرنے کے اسٹیشن سے کلورین لیک ہونے کے سبب پیش آیا۔
عراق میں دہائیوں کے تنازعات اور بدعنوانی کے باعث زیادہ تر انفرااسٹرکچر خستہ حالی کا شکار ہے اور حفاظتی معیار پر عملدرآمد اکثر کمزور رہتا ہے۔ جولائی میں مشرقی شہر کوت کے ایک شاپنگ مال میں خوفناک آگ بھڑکنے سے 60 سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔